حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ان کے پیغام کا مکمل متن مندرجہ ذیل ہے۔
بسم الله الرحمن الرحيم
انقلابِ اسلامی ایران اس صدی کا زندہ معجزہ ہے، جس کی زندگی کا ثبوت ہر سال تسلسل کے ساتھ ملتا رہتا ہے؛ 1979ء سے لے کر 2025ء تک ہر سال مختلف تجزیہ نگار اپنی اپنی نظر اور اپنے اپنے تجزیے پیش کر کے بتا رہے ہوتے ہیں ” کہ انقلاب یہ گیا اور وہ گیا، اب انقلاب آخری سانسیں لے رہا ہے، اب انقلاب کمزور ہو رہا ہے وغیرہ وغیرہ وغیرہ، لیکن ہر آنے والا سال ثابت کرتا ہے کہ انقلابِ اسلامی پہلے سے زیادہ قوت کے ساتھ موجود ہے، پہلے سے زیادہ استقامت کے ساتھ کھڑا ہے اور پہلے سے زیادہ طاقت کے ساتھ میدان میں ہے۔
پہلے سال سے ہی انقلابِ اسلامی کو محدود رکھنے کے خواب دیکھنے والے اب ہر سال انقلاب کی وسعت دیکھ کر بے خواب ہوتے رہتے ہیں، انقلابِ اسلامی کو دوسرے ملکوں میں امپورٹ ہونے سے روکنے کا شور ڈالنے والے اپنی آنکھوں سے انقلابِ اسلامی دوسرے ممالک میں نفوذ حاصل کرتا دیکھ رہے ہیں؛ انقلابِ اسلامی کو ایک مسلک سے جوڑنے والے اب اسے امت مسلمہ کا مشترکہ انقلاب بنتا ہوا دیکھ رہے ہیں، انقلابِ اسلامی پر فرقہ واریت کا الزام لگانے والے خود دیکھ رہے ہیں کہ انقلابِ اسلامی اب وحدتِ امت کی علامت بن چکا ہے۔
انقلابِ اسلامی ایران کے رہبر و قائد کے حوالے سے ماضی میں منفی تبصرے کرنے والے آج انقلابِ اسلامی کی قیادت کی عالمی حیثیت حاصل ہونے کے مناظر دیکھ رہے ہیں؛ رہبرِ انقلاب حضرت امام خمینی ؒ کی رحلت کے بعد انقلابِ اسلامی ختم ہونے کی پیشین گوئیاں کرنے والے اب رہبرِ انقلاب حضرت آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای کی بابصیرت قیادت دیکھ کر اپنی پیشین گوئیوں پر نادم نظر آرہے ہیں، تہران میں چند شرپسندوں کے اجتماعات دیکھ کر انقلابِ اسلامی کے خاتمے کی باتیں کرنے والے لوگ آج پورے ایران پر انقلاب پسندوں کے غلبے پر حیران ہو چکے ہیں۔
چند واقعات کے موقع پر یورپی میڈیا کے منفی پروپیگنڈے سے متاثر ہو کر ایران کے خلاف منفی رائے رکھنے والے طبقات آج غزہ کے معاملے میں مغربی میڈیا کی جانبدارانہ کوریج دیکھ کر ایران کے حق میں آواز بلند کر رہے ہیں، آج فلسطین اور غزہ کے معاملے پر ایران کا دلیرانہ کردار دیکھ کر انقلابِ اسلامی کے معاندین خفت زدہ ہیں۔ فلسطین کے معاملے میں ایران پوری امت مسلمہ میں قائدانہ کردار کا حامل ہے، اس قیادت میں ایران نے بہت زیادہ مسائل اور مصائب کا سامنا کیا ہے متعدد پابندیاں برداشت کی ہیں، معاشی بائیکاٹ کا سامنا کیا ہے، لیکن فلسطین کی حمایت سے پیچھے نہیں ہٹا۔
یہ انقلابِ اسلامی کی برکت اور ثمر ہے کہ آج ایرانی قیادت ہر مظلوم کی حامی اور ہر ظالم کی مخالف ہے؛ انقلابِ اسلامی کی برکت ہے کہ ایرانی قیادت فلسطین و کشمیر و شام و لبنان سے لے کر یمن و بحرین و عراق تک ہر مقام پر مظلوموں کے ساتھ کھڑی نظر آتی ہے، آج فلسطین کا مظلوم مسلمان پورے عرب میں اپنے ہم مسلکوں کی طرف نہیں دیکھتا، بلکہ مسلک کی قید سے نکل کر اپنے دوسرے مسلک والے ایران کی طرف دیکھتا ہے، یہ انقلابِ اسلامی کی وضع کردہ پالیسی ہے جس کے تحت ایران کی قیادت دنیا کے ہر خطے میں بلا تفریق مذہب و مسلک کمزور کی حمایت اور بالادست کی مخالفت کرتی ہے۔
انقلابِ اسلامی کو محفوظ رکھنے کے لیے رہبریت کی طاقت سب سے زیادہ اہمیت کی حامل ہے؛ رہبر معظم سید علی خامنہ ای کا با برکت وجود انقلاب کے لیے سب سے بڑا سہارا ہے؛ قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے گزشتہ سال کیا خوبصورت جملہ ارشاد فرمایا تھا کہ ”رہبر معظم کا وجود ہی انقلابِ اسلامی کی ضمانت ہے، جب تک رہبر معظم موجود ہیں کوئی بھی قوت یا طاقت انقلابِ اسلامی کا کچھ نہیں بگاڑ سکتی؛ واقعی رہبر معظم نے کٹھن ترین عالمی حالات اور سخت ترین ملکی مشکلات کے باوجود جس طرح انقلابِ اسلامی کو سنبھالے رکھا ہے اس کی نظیر نہیں ملتی۔
منفی قوتیں رہبر معظم کی شخصیت کو تقسیم کرنے اور انہیں متنازعہ بنا کر پیش کرنے کی ہر ممکن کوشش کرتی ہیں؛ عالمی طاقتوں کی ایماء پر بعض بد باطن لوگ رہبر معظم کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کردار کشی کی حد تک پہنچ جاتے ہیں، تشیع کو تقسیم کرنے کی ڈیوٹی کرنے والی طاقتوں کے بعض ایجنٹ رہبر معظم کے عقائد اور مذہبی و فقہی آراء کی نامعقول تشریح و تاویل کرکے رہبر معظم کو تشیع میں متنازعہ بنانے کی سازش کرتے نظر آتے ہیں، جس طرح دنیا بھر بالخصوص پاکستان کی تکفیری قوتیں رہبر معظم کو اپنی راہ کی بڑی رکاوٹ سمجھ کر آئے روز گھٹیا پروپیگنڈے میں مشغول نظر آتی ہیں۔
انقلابِ اسلامی ایران اس وقت پوری دنیا میں چلنے والی اسلامی اور حریت پسندانہ تحریکوں کی امیدوں کا مرکز ہے، دنیا کا ہر کمزور انسان انقلابِ اسلامی کی طرف دیکھتا ہے، ظالم سے نفرت اور مظلوم سے محبت کرنے والا ہر انسان انقلابِ اسلامی ایران سے عقیدت رکھتا ہے؛ امریکہ و اسرائیل جیسے جابر و غاصب ملکوں کے خلاف قیام اور استقامت کا جذبہ صرف اور صرف انقلابِ اسلامی سے ملتا ہے، یہی انقلاب اب ہر انقلاب کی بنیاد بن چکا ہے، دنیا میں کوئی انقلاب کامیابی سے ہمکنار نہیں ہو سکتا جب تک وہ انقلابِ اسلامی ایران سے مدد اور آسرا حاصل نہ کرے۔
وقت کی ساعتیں پانی کی موجوں کی مانند تیزی سے گزر رہی ہیں، آج انقلابِ اسلامی ایران برپا ہوئے پورے چھیالیس سال ہوچکے ہیں؛ انقلاب اپنی نصف صدی مکمل کرنے کے قریب تر ہوتا جا رہا ہے، لیکن پھر بھی انقلاب میں کسی قسم کی کمزوری اور شکستگی نہیں آرہی، بلکہ انقلاب روز بروز جوان ہوتا جا رہا ہے، روز بروز طاقتور ہوتا جارہا ہے، روز بروز اثر انگیز ہوتا جا رہا ہے، روز بروز توانا ہوتا جا رہا ہے، روز بروز مستحکم ہوتا جا رہا ہے، روز بروز مستقیم ہوتا جا رہا ہے، روز بروز غالب ہوتا جا رہا ہے اور تمام تر ملکی‘ مقامی اور عالمی سازشوں‘ پابندیوں‘ زیادتیوں اور چیرہ دستیوں کے باوجود انقلابِ اسلامی پوری آب و تاب اور جرأت و استقامت سے میدان میں موجود ہے؛ خدا کرے کہ یہ انقلاب اسی طرح آگے بڑھ کر انقلابِ امام مہدی عجل اللہ تعالٰی فرجہ الشریف کے ساتھ متصل ہو جائے۔









آپ کا تبصرہ