حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت الله شبیری زنجانی نے 24 شعبان (1312 قمری) کو مرجع عظیم مرجع تقلید مرحوم حضرت آیت اللہ میرزا محمد حسن شیرازی کے یون وفات کے موقع پر ایک تحریر میں اس عظیم عالم دین کی زندگی اور سیرت پر روشنی ڈالی اور لکھا:
منقول ہے کہ جب میرزای شیرازی 1287 قمری میں مکہ مکرمہ تشریف لے گئے تو والی مکہ نے خواہش ظاہر کی کہ میرزا کے لیے مناسب وقت طے کیا جائے تاکہ وہ ان سے ملاقات کر سکیں۔ انہوں نے میرزا کے پاس ایک ایلچی بھیجا کہ اب مناسب وقت ہے، جب بھی آپ آمادہ ہوں، تشریف لے آئیں اور ملاقات کر لیں۔
مرحوم میرزا نے جواب میں فرمایا:
والی مکہ سے کہو: «إذا رأیتم العلماء علی أبواب الملوک فقولوا بئس العلماء و بئس الملوک، و إذا رأیتم الملوک علی أبواب العلماء فقولوا نعم العلماء و نعم الملوک»۔
(اگر تم علماء کو بادشاہوں کے دروازوں پر دیکھو تو کہو: یہ بدترین علماء اور بدترین بادشاہ ہیں، اور اگر تم بادشاہوں کو علماء کے دروازوں پر دیکھو تو کہو: یہ بہترین علماء اور بہترین بادشاہ ہیں۔)
اس ایلچی نے والی مکہ کے پاس واپس جا کر میرزا کا پیغام پہنچایا۔ والی مکہ کو یہ بات ںہت پسند آئی اور وہ خود میرزا سے ملنے چلا آیا۔
جرعہ ای از دریا، ج2، ص360
آپ کا تبصرہ