حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی معاشرے میں حتیٰ کہ اس کے رہنما کو بھی سادہ زندگی گزارنی چاہیے، تاکہ وہ اپنی امت کے لیے عملی نمونہ بن سکے۔ اس حوالے سے رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای کے بارے میں ایک واقعہ سید علی اکبر طاهایی نے بیان کیا ہے:
جب میں مجلسِ شورای اسلامی کا رکن تھا، میری اہلیہ ایک بار ہمارے بچے کو علاج کے لیے ڈاکٹر کے پاس لے گئیں۔ وہاں پر انہیں رہبر معظم انقلاب کی اہلیہ سے ملاقات کا اتفاق ہوا، جو اپنے ایک بچے کے علاج کے لیے آئی ہوئی تھیں۔
کسی کو معلوم نہ تھا کہ وہ کون ہیں۔ جب ان کی باری آئی تو وہ ڈاکٹر کے کمرے میں داخل ہوئیں۔ معائنے کے بعد ڈاکٹر نے مشورہ دیا کہ بچے کو روزانہ ایک گلاس لعابِ برنج (چاول کا پانی) پلایا جائے۔
رہبر معظم انقلاب کی اہلیہ نے کہا: "ہمارے پاس اس کی سہولت نہیں!"
یہ سن کر ڈاکٹر، جو انہیں نہیں جانتے تھے، حیران اور قدرے ناراض ہو گئے اور بولے: "یہ کیسے ممکن ہے کہ کسی کے گھر میں چاول نہ ہو؟!"
اس پر انہوں نے جواب دیا: "میرے شوہر (آیت اللہ خامنہ ای) اجازت نہیں دیتے کہ گھر میں راشن کارڈ کے علاوہ کوئی اور چاول استعمال کیا جائے، اور وہ بھی اتنا کم ہوتا ہے کہ ہفتے میں ایک بار سے زیادہ کھانے کے لیے کافی نہیں ہوتا!"
(ماخذ: کتاب آیہها و آینهها)









آپ کا تبصرہ