تحریر: منظوم ولایتی
حوزہ نیوز ایجنسی|ا مام خمینی رح کا نام ایک تحریک بن چکا ہے، جہاں بھی نامِ خمینیؓ لیا جاتا ہے، انقلاب اور آزادی جیسے مفاہیم ذہن میں آجاتے ہیں؛ جب بیسویں صدی کی ستر اور اسی کی دہائی میں دنیا جب سرمایہ داری اور کمیونسٹ گروہوں میں تقسیم تھی، ایسے دور میں ایران میں اِس مرد ِ حر نے ایک اسلامی انقلاب لاکر دنیا کو ہلاکر رکھ دیا اور مشرق اور مغرب سب کو سراسیمہ کردیا۔
چونکہ دنیا یقین کر چکی تھی کہ اسلام بھی عیسائیت اور یہودیت کی طرح چند عبادی اور اخلاقی احکام پر مشتمل دین ہے۔ لیکن جب حضرت امام خمینی رح نے ایران کی 25 سو سالہ شہنشاہیت کو بھاگنے پر مجبور کردیا اور اسلامی مبانی کی روشنی میں " ولایت فقیہ" کا نظام جب متعارف کروادیا تو دنیا اس بات کی جانب متوجہ ہوئی کہ اسلام جہاں عبادات اور اخلاقیات پر مشتمل احکام کا حامل ہے وہیں اقتصاد اور سیاسیات سے متعلق بنیادی احکام سے بھی مملو ہے۔ ہی وجہ ہے کہ آج مسلمان بیدار ہیں اور دنیا کے مختلف کونوں میں تحریکیں چل رہی ہیں۔ نتیجیے میں ٹرمپ اور نیتن یاہو جیسے لوگ پریشان ہیں اور آئے روز مختلف احمقانہ بیانات دیتے نظر آتے ہیں کہ غزہ کی پٹی کو ہم خالی کروا دیں گے!!
'ابلیس کی مجلسِ شوریٰ" نامی نظم میں علامہ اقبال رح نے شیطان کی زبانی یوں کہا تھا:
ہے اگر مجھ کو خطر کوئی تو اُس اُمّت سے ہے
جس کی خاکستر میں ہے اب تک شرارِ آرزو
خال خال اس قوم میں اب تک نظر آتے ہیں وہ
کرتے ہیں اشکِ سحر گاہی سے جو ظالم وضُو
جانتا ہے، جس پہ روشن باطنِ ایّام ہے
مزدکِیّت فتنہ فردا نہیں، اسلام ہے!
الحمدللہ اب انقلاب اسلامی ایک تناور درخت بن چکا ہے اور آج ایران میں اسلامی انقلاب کی 46 ویں سالگرہ ہے۔ اِس وقت جب راقم یہ سطور لکھ رہا ہوں کروڑوں لوگ پورے ایران میں سڑکوں پر ہیں اور انقلاب کا ۴٦ واں جشن منا رہے ہیں۔ ٹی وی پر حماس کے ترجمان کا خطاب چل رہا ہے جو ایران کی قیادت اور عوام کا شکریہ ادا کر رہا ہے کہ طوفان الاقصٰی کی کامیابی میں وعدہ صادق ١ اور وعدہ صادق ٢ کے ذریعہ سے ایران نے دشمن کو تاریخی دندان شکن جواب دیا اور فلسطینی عوام کے دل جیت لیے۔ "کم من فئة قلیلة غلبت فئة کثیرة" کی آیت سے حماس کے ترجمان نے استفادہ کیا اور دشمن کے مقابلے میں حماس کی تاریخی کامیابی پر ایران اسلامی کا صمیمانہ شکریہ ادا کیا۔ اسی طرح سے لبنان کی حزب ال۔۔، یمن کی انصار ال۔۔۔اور عراقی عوام کا بھی حماس کے ترجمان نے خصوصی شکریہ ادا کیا۔ سید حسن نصر ا۔۔ ، سید صفی الدین اور دیگر شہداء لبنان کو زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا اور انہیں شہداءِ راہِ قدس قرار دے دیا۔ حماس کے ترجمان نے تہران میں جشن کے اجتماع سےاپنے خطاب کے آخر میں کہا کہ جن لوگوں نے مشکل کی گھڑی میں ہمارے ساتھ دیا ہے انہیں ہمیشہ یاد رکھیں گے اور جن لوگوں نے خیانت کی ہے وہ بھی ہمیں یاد رہیں گے۔ بےشک قرآن اور دین کو محور بنایا جائے تو انسانیت ہمیشہ سرخرو ہے۔ضرورت اس امر کی ہے کہ مسلمان آگاہ ہوں اور تفرقہ بازی سے بچتے ہوئے دنیا کے مستکبروں کی سرنگونی کیلیے نکلیں۔ آج دیکھیں وہی لوگ سرخرو ہیں جو اس راہ کے راہی ہیں غزہ کی زندہ مثال ہے باقی ہر جگہ ذلت اور رسوائی ہے۔ بقولِ حضرت علامہ اقبال رح:
جانتا ہُوں میں یہ اُمّت حاملِ قُرآں نہیں
ہے وہی سرمایہ داری بندۂ مومن کا دِیں
جانتا ہُوں میں کہ مشرق کی اندھیری رات میں
بے یدِ بیضا ہے پیرانِ حرم کی آستیں
عصرِ حاضر کے تقاضاؤں سے ہے لیکن یہ خوف
ہو نہ جائے آشکارا شرعِ پیغمبر کہیں
الحذَر! آئینِ پیغمبر سے سَو بار الحذَر
حافظِ نامُوسِ زن، مرد آزما، مرد آفریں
موت کا پیغام ہر نوعِ غلامی کے لیے
آپ کا تبصرہ