اتوار 16 فروری 2025 - 10:34
حزب اللہ کے حامیوں کا بیروت ایئرپورٹ کے راستے پر دھرنا

حوزہ/ ہزاروں کی تعداد میں مزاحمت کے حامیوں نے، حزب اللہ لبنان کی دعوت پر، گزشتہ شام سے لے کر رات گئے تک، رفیق حریری ایئرپورٹ کے راستے پر پرامن دھرنا دیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جمعرات کے روز بیروت کے رفیق حریری بین الاقوامی ایئرپورٹ پر ایران کی مہان ایئرلائن کے دو طیاروں کی لینڈنگ روکنے کے بعد، لبنان میں بالخصوص حزب اللہ اور اس کے حامیوں کی جانب سے وسیع پیمانے پر احتجاج دیکھنے میں آیا۔

ایرانی طیاروں کی لینڈنگ روکنے کا یہ اقدام اس وقت سامنے آیا جب اسرائیلی فوج نے یہ دعویٰ کیا کہ ایران مسافر بردار طیارے کے ذریعے لبنان کے حزب اللہ کو نقد رقم بھیج رہا ہے۔ اگرچہ اس اقدام کے جواب میں تہران نے بھی لبنانی طیارے کی امام خمینی ایئرپورٹ پر لینڈنگ روک دی، لیکن حزب اللہ اور مزاحمت کے حامی اس بات پر غضبناک ہیں کہ لبنان کی نئی حکومت تل ابیب کے مطالبات کے سامنے جھک گئی ہے۔

اس واقعے کے بعد، بیروت میں جمعرات ہی سے لبنانی نوجوانوں کے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ گزشتہ شام بھی سینکڑوں افراد نے حزب اللہ کی دعوت پر بیروت ایئرپورٹ کے راستے پر پرامن دھرنا دیا، لیکن دھرنے پر لبنانی فوج اور سیکیورٹی فورسز کی جانب سے ردعمل سامنے آیا۔

سیکیورٹی فورسز کی مداخلت اور آنسو گیس کے گولوں کے بعد، کئی دھرنا دینے والے دم گھٹنے کی کیفیت میں آ گئے، اور بالآخر حزب اللہ لبنان نے مزید تناؤ سے بچنے کے لیے اپنے حامیوں سے دھرنا ختم کرنے کی اپیل کی۔

اس اجتماع میں شرکت کرنے والوں نے لبنان کے پرچم، حزب اللہ کے پرچم، اور شہید سید حسن نصراللہ کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں اور امریکہ اور اسرائیل کی مداخلت کے خلاف نعرے لگا رہے تھے،۔

حزب اللہ کی سیاسی کونسل کے نائب صدر حاج محمود قماطی نے دھرنے میں اپنے خطاب میں موجود لوگوں کا شکریہ ادا کیا اور اسرائیل اور امریکہ کی طرف سے تھوپی گئی باتوں کو ناقابل قبول قرار دیا۔

قماطی نے کہا: "ہم نے شہید دیے ہیں تاکہ ہماری عزت قائم رہے اور اس ملک کی حقیقی خودمختاری برقرار رہے۔"

انہوں نے زور دے کر کہا: "ہمارا موقف، جس کا تاریخی نعرہ کربلا سے لے کر آج تک نہیں بدلا، یہ ہے: 'ہیہات منا الذلہ' (ہم کبھی ذلت قبول نہیں کریں گے)۔"

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha