حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نجف اشرف کے امام جمعہ، حجت الاسلام والمسلمین سید صدرالدین قبانچی نے اسرائیل کے حالیہ حملے کو جنگ بندی کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی جارحیت اور امریکہ کی حمایت نے عالمی نظام کو درہم برہم کر دیا ہے، سلامتی کونسل کی قراردادیں صرف کمزور ملکوں کے لیے نافذ ہوتی ہیں، اسرائیل پر نہیں۔
انہوں نے اپنے خطبہ جمعہ میں کہا کہ “یہ افسوسناک ہے کہ سلامتی کونسل جنگ بندی کا مطالبہ کرتی ہے، مگر اسرائیل امریکی پشت پناہی میں لبنان اور غزہ پر بمباری کر کے ان قراردادوں کو پامال کرتا ہے۔” ان کے بقول، یہ طرزِ عمل عالمی انصاف کے منہ پر طمانچہ ہے۔
حجت الاسلام قبانچی نے سیاسی میدان کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات دراصل سیاسی و دینی جہاد کی شکل رکھتے ہیں اور ہر فرد کی ذمہ داری ہے کہ وہ حق کے دفاع اور باطل کے رد کے لیے مرجعیت کی ہدایت کے مطابق بہترین امیدوار کا انتخاب کرے۔ انہوں نے کہا کہ “ووٹر کا ووٹ عبادت کے زمرے میں آتا ہے کیونکہ یہ حق اور دین کی حمایت ہے۔”
انہوں نے عتبہ عباسیہ کی جانب سے پانچ ہزار طالبات کے اسلامی ماحول میں فارغ التحصیل ہونے کی تقریب کو “دینی و تعلیمی کامیابی کی شاندار مثال” قرار دیتے ہوئے متولی حرم اور منتظمین کا شکریہ ادا کیا۔
اندرونی مسائل پر گفتگو کرتے ہوئے امام جمعہ نجف نے عراق میں پانی کے بحران پر تشویش ظاہر کی اور کہا کہ اگر حکومت نے فوری اقدامات نہ کیے تو زراعت اور پینے کے پانی کی صورتحال سنگین ہو سکتی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ حکومت کو ترکی پر دباؤ ڈالنے کے ساتھ ساتھ نئے ذخائر اور ڈیم تعمیر کرنے چاہئیں۔









آپ کا تبصرہ