حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نجف اشرف کے امام جمعہ حجت الاسلام والمسلمین سید صدرالدین قبانچی نے حسینیہ فاطمیہ نجف اشرف میں نماز جمعہ کے خطبوں کے دوران کہا: آیت اللہ العظمیٰ سیستانی نے انتخابات کے مسئلے کو ایک استفتاء کے ذریعے حل کر دیا ہے جو ان سے انتخابات کے بارے میں کیا گیا تھا۔ انہوں نے شہریوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس معاملے میں اپنی عقل و آگاہی سے کام لیں اور زیادہ قابل فرد کو منتخب کریں۔
انہوں نے مزید کہا: ہم تشیع میں پھوٹ ڈالنے کی اجازت نہیں دیں گے کیونکہ یہ سب ہمارے بچے ہیں۔ بلکہ ہم عراق میں بھی کسی بھی قسم کی پھوٹ اور تقسیم کی اجازت نہیں دیں گے۔ اگر کوئی فرقہ وارانہ باتیں پھیلاتا ہے تو انہیں گالیاں دینے دیں۔ ہم فرقہ وارانہ زبان کو مسترد کرتے ہیں اور بدتمیزی کا جواب شائستگی سے دیتے ہیں۔
نجف اشرف کے امام جمعہ نے علاقائی مسائل کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا: اسرائیل نے غزہ پر بمباری دوبارہ شروع کر دی، جنوبی لبنان پر بمباری جاری رکھی اور غزہ کو امداد بند کر دی۔ کل، اسرائیلی ریاست کی پارلیمنٹ نے غزہ کو شامل کرنے میں ناکامی کے بعد، مغربی کنارے کو اسرائیل میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا۔
حجت الاسلام والمسلمین سید صدرالدین قبانچی نے کہا: اسرائیلی ریاست پھر اپنے درندہ صف دانت دکھا رہی ہے اور پوری دنیا اور تمام بین الاقوامی قراردادوں کو للکار رہی ہے۔ ہمارا خیال ہے کہ یہ سب اس بات کی علامت ہے کہ اسرائیل نابود ہو رہا ہے اور اپنی بقا کی جنگ لڑ رہا ہے۔
نجف اشرف کے خطیب جمعہ نے مذہبی شدت پسندی کی مذمت کرتے ہوئے کہا: میں مفتیان کرام سے کسی بھی قسم کے شدت پسندی پر مبنی فتووں سے پرہیز کرنے کی اپیل کرتا ہوں۔
انہوں نے مزید کہا: اسلام لوگوں کو روزی کی تلاش کی ترغیب دیتا ہے۔ رزق کے حصول کے لیے اس تلاش کو عاجزی اور لگن کے ساتھ انجام دینا چاہیے۔









آپ کا تبصرہ