منگل 4 نومبر 2025 - 09:05
عراقی وزیر اعظم: عراق میں اب داعش نہیں،ملک کو غیر مسلح بنانے کے لیے امریکی انخلا ضروری

حوزہ/ عراقی وزیر اعظم محمد شیاع کا ایک انٹرویو میں کہنا تھا کہ ملکی سیکیورٹی و استحکام کو برقرار رکھنے کے حوالے سے عراق کا مؤقف واضح ہے اور اس بات میں کوئی ابہام نہیں کہ جنگ اور امن کا فیصلہ سرکاری اداروں کے ہاتھ میں ہے؛ اب کوئی بھی عنصر، عراق کو جنگ یا تصادم میں نہیں دھکیل سکتا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السوڈانی نے بغداد میں روئٹرز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے كہ الحمدللہ ملک میں اب داعش موجود نہیں؛ امن و استحکام بھی قائم ہے، پھر 86 ممالک کے عسكری اتحاد کی موجودگی كی کیا ضرورت ہے؟

انہوں نے مزید کہا كہ اس کے بعد، یقیناً غیر سرکاری اداروں کو غیر مسلح کرنے کے لیے ایک واضح پروگرام پیش کیا جائے گا؛ سب یہی چاہتے ہیں۔

محمد شیاع السوڈانی نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ غیر سرکاری ملیشیاء اپنے ہتھیار جمع کروا کر حكومتی سیکیورٹی فورسز میں شامل یا سیاست میں داخل ہو سکتے ہیں۔ واشنگٹن اور بغداد، عراق سے امریكی فوجیوں کے بتدریج انخلاء پر متفق ہو چکے ہیں۔ 2026ء کے آخر تک امریکی، عراق سے نکل جانے کا ارادہ ركھتے ہیں۔ ابتدائی طور پر 2025ء میں عالمی عسكری اتحاد كے انخلاء كا آغاز ہوا۔

محمد شیاع السوڈانی نے عراق میں مسلح ملیشیاء کی سرگرمیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا كہ ملکی سیکورٹی و استحکام کو برقرار رکھنے کے حوالے سے عراق کا مؤقف واضح ہے اور اس بات میں کوئی ابہام نہیں کہ جنگ اور امن کا فیصلہ سرکاری اداروں کے ہاتھ میں ہے۔ اب کوئی بھی عنصر، عراق کو جنگ یا تصادم میں نہیں دھکیل سکتا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha