حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، گزشتہ ہفتے حضرت زینب سلام اللہ علیہا کی ولادت باسعادت کے موقع پر بین الاقوامی اہتمام کے ساتھ "مسجد و ثقافتی مرکز زینبیہ" کا باقاعدہ افتتاح انجام پایا۔
اس افتتاحی تقریب میں ترکیہ کے اندر اور بیرونِ ملک سے آئے ہوئے مہمانوں نے شرکت کی اور وحدت، اخوت اور ایمان کے مفاہیم پر زور دیا گیا۔
تقریب کا آغاز معروف ایرانی قاری "ابوالقاسمی" کی تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ اس موقع پر ترکیہ کے نائب صدر جودت یلماز اور پارٹی جمہوریت خلق کے سربراہ اوزگور اوزل سمیت نمایاں سیاسی اور سماجی شخصیات بھی موجود تھیں۔

اس کے علاوہ مختلف ممالک کے دینی و حوزوی اداروں کے نمائندوں نے بھی شرکت کی، جن میں شامل ہیں:
- نمائندہ ولی فقیہ حجت الاسلام والمسلمین سید علی قاضی عسکر
- آیت اللہ مکارم شیرازی کے نمائندہ ڈاکٹر مسعود مکارم شیرازی
- آیت اللہ جوادی آملی کے نمائندہ حجت الاسلام سید سلیمان موسوی
- آیت اللہ حافظ بشیر نجفی کے نمائندہ حجت الاسلام محمد طرفی
- آیت اللہ یعقوبی کے نمائندہ حجت الاسلام شیخ نصراللہ
- مجمع جہانی شیعہ شناسی کے سرپرست ڈاکٹر آیت پیمان
- آیت اللہ صافی گلپایگانی کے نمائندہ حجت الاسلام میردامادی
- اور دیگر شخصیات و مہمانانِ گرامی۔
تقریب میں عراق اور لبنان کے مہمانوں، سیاسی جماعتوں کے نمائندوں، سماجی اداروں کے سربراہان اور اہل بیت علیہم السلام کے ہزاروں عشاق نے شرکت کی۔
اس موقع پر نمائندہ ولی فقیہ حجت الاسلام والمسلمین قاضی عسکر نے خطاب کرتے ہوئے کہا: ایران اور ترکیہ دو برادر، دوست اور ہمسایہ ممالک ہیں جن کے درمیان تاریخی اور دوستانہ تعلقات موجود ہیں۔ مقام معظم رهبری اور دیگر علمائے کرام کی رائے بھی یہی ہے کہ یہ اخوت اور تعلق مزید مضبوط ہو۔ مساجد و دینی مراکز ہمیشہ انسانوں کی اخلاقی تربیت اور انسانی اقدار کے فروغ کا مرکز رہی ہیں۔

تقریب کے دوران ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوغان کا تہنیتی پیغام بھی پڑھ کر سنایا گیا۔
قابل ذکر ہے کہ یہ مسجد ۷۲ شہداءِ کربلا کی یاد میں تعمیر کی گئی ہے اور اس کا ڈھانچہ ۷۲ ہزار مربع میٹر رقبے پر مشتمل ہے۔ صحن سمیت یہ مسجد بیک وقت ۴۰ ہزار نمازیوں کی گنجائش رکھتی ہے۔ اس عظیم مرکز کی تعمیر کا آغاز ۲۰۰۹ء میں ہوا تھا اور اس کے قیام میں مختلف اداروں اور تنظیموں نے مشترکہ کردار ادا کیا ہے۔











آپ کا تبصرہ