حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امام جمعہ قم، آیت اللہ علی رضا اعرافی نے جمعہ کے خطبے میں اسرائیلی جارحیت، اسلامی ممالک کے خلاف اس کے ناپاک عزائم اور عالمی طاقتوں کی اسرائیل کی پشت پناہی پر شدید تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل نہ صرف ایک ناجائز ریاست بلکہ ایک فوجی اڈہ ہے جو مغربی استکباری طاقتوں کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے عالم اسلام کے خلاف سازشیں کرتا ہے۔
آیت اللہ اعرافی نے شہید سید حسن نصراللہ کے چہلم کے موقع پر ان کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ سید حسن نصراللہ نے انقلاب اسلامی سے متاثر ہوکر خطے میں مزاحمت کی بنیاد ڈالی اور عرب ممالک کو ایک نئے عزم کے ساتھ مقابلے کی راہ دکھائی۔
انہوں نے عرب ممالک کی گزشتہ سات دہائیوں میں اسرائیل کے خلاف ناکامیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان ناکامیوں کی وجہ اسلامی دنیا میں اتحاد کا فقدان اور مغربی طاقتوں کی طرف سے اسرائیل کو مسلسل حمایت فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر بار جب عرب ممالک نے اسرائیل کا مقابلہ کرنے کی کوشش کی تو عالمی طاقتوں نے اسرائیل کا ساتھ دیا، جس کے نتیجے میں عرب دنیا کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
آیت اللہ اعرافی نے عالمی برادری، خاص طور پر اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے کبھی بھی عالمی اداروں کی قراردادوں کو اہمیت نہیں دی اور اپنے جرائم کو بلا خوف جاری رکھا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کا اصل مقصد اسلامی دنیا کو پیچھے رکھنا اور اس کے اندرونی معاملات میں انتشار پیدا کرنا ہے۔
انہوں نے امت مسلمہ کو فلسطین کے مسئلے پر متحد رہنے کی تاکید کی اور اسلامی ممالک کو متنبہ کیا کہ اسرائیل کا مقصد صرف فلسطین پر قابض ہونا نہیں بلکہ پورے عالم اسلام پر اپنی حاکمیت قائم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مزاحمت اور اسلامی وحدت ہی وہ واحد راستہ ہیں جن سے اسلامی دنیا اپنی آزادی اور خودمختاری کو محفوظ بنا سکتی ہے۔
امام جمعہ قم نے اسلامی مزاحمت، خاص طور پر حزب اللہ اور حماس جیسی تنظیموں کی حمایت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ مزاحمتی قوتیں امت مسلمہ کی بقا اور وقار کی علامت ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ حزب اللہ اور دیگر مزاحمتی تحریکیں اسرائیل کے سامنے مضبوط رہیں گی اور اسلامی دنیا کے حقوق کی پاسداری کے لیے ہر ممکن جدوجہد کریں گی۔
آخر میں انہوں نے حضرت زینب سلام اللہ علیہا کے یوم ولادت اور نرسنگ دے کی مناسبت سے ایران، لبنان اور فلسطین کے تمام نرسوں کو مبارکباد دی۔ انہوں نے عوام سے مزاحمتی محاذ کی حمایت جاری رکھنے اور مظلوم فلسطینی عوام کے لیے اپنی ہمدردی اور مدد کا سلسلہ بڑھانے کی اپیل کی۔