۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
اعرافی

حوزہ/ حوزہ علمیہ کے سربراہ نے حضرت زینب سلام اللہ علیہا کے یوم ولادت باسعادت اور نرسنگ ڈے کے موقع پر جاری اپنے پیغام میں تمام محبین اہل بیت علیہم السلام اور نرسز کو مبارکباد پیش کی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، حوزہ علمیہ کے سربراہ آیت اللہ علی رضا اعرافی کا نرسنگ ڈے کے موقع پر جاری پیغام درج ذیل ہے:

بسمہ تعالیٰ

قال رسول اللّه‏ صلی‌الله‌علیه‌وآله‌وسلّم: مَن سَعی لِمَریضٍ فی حاجَةٍ قَضاها أولَم یَقضِها خَرَجَ مِن ذُنوبِهِ کَیَومٍ وَلَدَتْهُ اُمُّهُ.

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: "جو شخص کسی بیمار کی حاجت روائی کے لئے کوشش کرے، چاہے وہ پوری ہو یا نہ ہو، وہ گناہوں سے اس دن کی طرح پاک ہوجاتا ہے جس دن اس کی ماں نے اسے جنم دیا تھا۔"

مقام معظم رہبری حضرت آیت اللہ العظمی امام خامنہ ای حفظہ اللہ فرماتے ہیں: "آج اللہ کے فضل سے نرسیں لوگوں کی نظر میں پہلے سے زیادہ عزیز اور باعزت ہیں؛ یہ اللہ کا کرم اور نعمت ہے۔ ہمیں امید ہے کہ یہ ہمیشہ اسی طرح رہے اور اس عزت و شرف میں مزید اضافہ ہو۔ نرس مریض کے لئے فرشتہ رحمت ہے۔"

اسلامی ثقافت میں نرسنگ علم، ہنر اور عزم و حوصلہ کا امتزاج ہے اور ان عناصر کا یہ ملاپ اس انتھک سفیدپوش کی صورت میں "مسلمان نرس" کا کام دیگر ممالک کے نظامِ صحت کے لئے ایک قابل تقلید نمونہ بن سکتا ہے۔

5 جمادی الاول حضرت زینب کبری سلام اللہ علیہا کی ولادت باسعادت کا دن ہے، جو گویا تمام نیکیوں اور پاکیزگیوں اور عاشورائی اقدار کی نرس تھیں، جنہوں نے اپنی پوری زندگی ولایت کی خدمت گزاری میں گزاری۔

بجا طور پر اس مبارک دن کو "یوم نرس" یا "نرسنگ ڈے" کے نام سے منسوب کیا گیا ہے۔ نرسنگ ایک انتہائی اہم پیشہ ہے جو معاشرے کی صحت کی حفاظت کا ذمہ دار ہے۔

مقام معظم رہبری نے نرسنگ کے پیشے کی اہمیت کو بیان کرتے ہوئے فرمایا تھا کہ: "نرسنگ جیسے معزز پیشے سے بے اعتنائی، گویا سماجی صحت سے بے اعتنائی ہے۔"

حوزہ علمیہ کے سربراہ نے نرسوں کے دن رات کی مخلصانہ جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا: قابل قدر ہیں وہ مجاہد نرسیں جنہوں نے محاذ جنگ اور ہسپتالوں میں اپنی جان اسلام کے راستے میں اپنے ہم وطنوں کی صحت کے لئے قربان کر دی۔ حضرت زینب (س) کی ولادت اور یوم نرس کی مناسبت سے ہم تمام نرسوں اور محبین اہل بیت علیہم السلام کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔

علی رضا اعرافی

سرپرست حوزہ‌ علمیہ

تبصرہ ارسال

You are replying to: .