حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سربراہ حوزہ علمیہ ایران آیت اللہ علی رضا اعرافی نے ڈاکٹر احمد نجاتیان، ایران کی نرسنگ تنظیم کے سربراہ کے ساتھ ملاقات میں نرسنگ کے نظام کی اہمیت اور بحران کی حالت میں پرستاروں کے کردار پر زور دیا۔
آیت اللہ اعرافی نے اس ملاقات میں کہا: "معاشرت کی بنیاد ایک اعلیٰ نظام علاج و نرسنگ میں ہے۔ کرونا نے بہت سے نقصانات پہنچائے، لیکن اس نے اجتماعی ہم آہنگی کے اسباق بھی سکھائے، اور اس میدان میں پرستاروں کی اہمیت نمایاں رہی۔"
انہوں نے حضرت زینب سلام اللہ علیہا کی عظمت کی مثال دیتے ہوئے کہا: "جو شخص ابن زیاد اور یزید جیسے ظالموں کے سامنے کھڑے ہو کر ایسی شجاعانہ باتیں کرے، وہ واقعی قابلِ تحسین ہے۔ زینب کبریٰ سلام اللہ علیہا کی قیادت اور ان کے افکار نے اس وقت بھی حکمرانی کی جب وہ ظاہراً اسیر تھیں۔"
آیت اللہ اعرافی نے مزید کہا: "نیک اعمال اور دوسروں کی مدد کرنا اسلام میں بہت بڑی فضیلت ہے، خاص طور پر نرسنگ جیسی خدمات جو بحران اور پریشانیوں کی حالت میں اور بھی اہم ہو جاتی ہیں۔"
انہوں نے نرسنگ کے نظام کو ایک جامع نقطہ نظر سے دیکھنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ یہ نظام علم، ہنر، اخلاق اور ادب کا مجموعہ ہونا چاہیے۔
اس ملاقات کے آغاز میں، ڈاکٹر احمد نجاتیان نے نرسنگ تنظیم کی سرگرمیوں اور منصوبوں کے متعلق ایک تفصیلی رپورٹ پیش کی۔
واضح رہے کہ ایران میں ولادت حضرت زینب سلام اللہ علیہا کے موقع پر "روز پرستار" (پرستاروں کا دن) منایا جاتا ہے۔ یہ دن ہر سال 5 جمادی الاول کو منایا جاتا ہے اور اس کا مقصد نرسنگ کے شعبے میں کام کرنے والوں کی خدمات کو سراہنا اور ان کی اہمیت کو اجاگر کرنا ہے۔