حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اس موقع پر سید عمار حکیم نے حالیہ 12 روزہ جنگ میں شیعہ و سنی مسلمانوں کی یکجہتی اور ان کی جانب سے جمہوریہ اسلامی ایران کے ساتھ اظہارِ ہمدلی کا ذکر کرتے ہوئے کہا: مسلمان صہیونی حکومت سے نفرت کی وجہ سے ہر اس ملک کی حمایت کرتے ہیں جو اسرائیل کے مقابلے میں ڈٹ کر کھڑا ہو اور اس سے جنگ کرے۔
انہوں نے کہا: حالیہ جنگ نے ایران و اسلام میں یکجہتی پیدا کی اور امتِ مسلمہ کی سطح پر جمہوری اسلامی پر لگایا جانے والا پرانا فرقہ واریت کا الزام بھی ختم کر دیا۔
سید عمار حکیم نے مزید کہا: ایران نے صہیونی حکومت کی جارحیت کا اسے منہ توڑ جواب دیا اور اس کے دفاعی نظام پر کاری ضرب لگائی۔ ایرانی میزائلوں کی طاقت نے دشمن کو حیران کر دیا اور اب وہ ان محاذوں پر شکست کھانے کے بعد ایران میں بدامنی پھیلانے کی کوشش کر رہا ہے۔
عراقی قومی اتحاد پارٹی کے سربراہ نے ایران کو اسلام کی صفِ اول کا مورچہ قرار دیتے ہوئے کہا: آج خطے کے ممالک اس حقیقت کو محسوس کر چکے ہیں کہ اگر اسرائیل کے ساتھ جنگ میں ایران کمزور ہوا تو اس کا نقصان پورے خطے کو ہوگا۔









آپ کا تبصرہ