۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
سید صدرالدین قبانچی

حوزه/حجۃ الاسلام والمسلمین سید صدرالدین قبانچی نے نماز جمعہ کے خطبوں میں گزشتہ دنوں عراقی شیعہ سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کے مابین ہونے والی ملاقات کا خیر مقدم کرتے یوئے کہا کہ شیعہ گروہوں کی نشستیں اہل بیت (ع) اور اہل بیت(ع)کے شیعوں کی خوشی کا باعث بنتی ہیں اور خداوند متعال بھی ایسی نشستوں پر اپنی رحمتیں اور برکتیں نازل فرماتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،امام جمعہ نجف اشرف حجۃ الاسلام والمسلمین سید صدرالدین قبانچی نے نماز جمعہ کے خطبوں میں گزشتہ دنوں الفتح الائنس کے رہنما ہادی العامری کے گھر پر عراقی شیعہ سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کے مابین ہونے والی ملاقات کا خیر مقدم اور اس اقدام کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ عراق افغانستان نہیں ہے عراق مرجعیت اور عوام کی طاقت سے مالا مال ایک ملک ہے،لہذا غیر ملکی افواج مقررہ مدت میں عراق چھوڑ کر جائے۔

انہوں نے عراقی سیاسی جماعتوں کے قائدین اور سید مقتدیٰ الصدر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے مزید کہا کہ شیعہ گروہوں کی نشستیں اہل بیت (ع) اور اہل بیت(ع)کے شیعوں کی خوشی کا باعث بنتی ہیں اور خداوند متعال بھی ایسی نشستوں پر اپنی رحمتیں اور برکتیں نازل فرماتا ہے۔

امام جمعہ نجف اشرف نے عراق میں اپنے فوجی مشن کے خاتمے کے بارے میں بین الاقوامی اتحاد کے بیانات کو سراہا اور اس سلسلے میں کچھ سوالات اٹھائے:کیا عراق میں موجود تمام افواج عراق کو چھوڑ کر جائیں گی؟ہتھیاروں سے لیس چھاؤنیوں کا کیا ہوگا؟ کیا یہ چھاؤنیاں باقی رہیں گی؟کیا ہمیں 5000 مشیروں کی ضرورت ہے؟کیا اتحادی افواج نے داعش کے خلاف جنگ میں ہماری مدد کی؟جب داعش عراق میں داخل ہوئی تو وہ کہاں تھے؟

حجۃ الاسلام والمسلمین قبانچی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ عراق اپنا دفاع خود کر سکتا ہے اور اس ملک نے بین الاقوامی حمایت یافتہ داعش کے خلاف اپنا دفاع کر کے دکھایا ہے،مزید کہا کہ عراق افغانستان نہیں ہے اور اس ملک میں مرجعیت اور ملت جیسی بڑی طاقت کے عناصر موجود ہیں۔

انہوں نے بصرہ میں ہونے والے دھماکے کے حوالے سے شہداء کے لواحقین،زخمیوں اور بصرہ کے عوام سے تعزیت کا اظہار کیا اور مزید ایسے جرائم سے بچاؤ کے لئے سیکورٹی فورسز اور اداروں کو چوکس رہنے پر زور دیا۔

خطیبِ نجف اشرف نے بغداد میں بین الاقوامی کتاب میلے کے انعقاد کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس نمائشگاہ کے انعقاد میں مختلف غلطیاں ہوئیں،یہ کتابی نمائش غیر اسلامی عناصر کے ہاتھ میں ہے،اسرائیلی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کا مطالبہ کرنے والے مصنفین موجود ہیں اور ایسے عناصر کو بلایا گیا جو اسرائیلی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے خواہاں ہیں۔

انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ اس نمائش میں کتنی اسلامی ریاستیں اور کتنے اسلامی علماء اور ہماری تہذیب کے نمائندوں نے شرکت کی؟حکومت کو اس سلسلے میں ذمہ دار ٹھہرایا۔

حجۃ الاسلام والمسلمین قبانچی نے ولادتِ حضرت عقیلہ بنی ہاشم حضرت زینب کبری سلام الله علیہا کی مناسبت سے ہدیہ تبریک پیش کرتے ہوئے کہا کہ حضرت زینب(س)انسانی ترقی میں خواتین کے لئے بہترین اسوہ اور نمونۂ عمل ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسلام میں خواتین کا ایک بہادرانہ کردار ہے۔ اقدار الٰہی کے سامنے سر تسلیم خم کرنا،خدا کے احکامات کے بارے میں مثبت نظریہ اور علم و فقہ کے تعلق سے خواتین ایک اعلیٰ درجے پر فائز ہیں اور یہ وہ چیزیں ہیں جن سے حضرت زینب(س)اور حضرت فاطمہ زہرا (س)مزین تھیں۔ہم فخر کرتے ہیں کہ ہمارے مذہب میں ایسی عظیم خواتین موجود ہیں۔

آخر میں امام جمعہ نجف اشرف نے کہا کہ مغربی دنیا میں خاتون کے مقام و مرتبے کے لئے وفاداری،ایثار و قربانی اور ذمہ داریوں کو نبھانے کے تعلق سے کوئی تصور نہیں پایا جاتا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .