حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کا کہنا ہے کہ صہیونیوں کو فلسطین سے نکال باہر کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت فلسطینیوں کو دنیا کی سب سے خطرناک اور دہشت گرد فوج کا سامنا ہے، ہمیں ایسے دہشت گردوں کا سامنا ہے جو بین الاقوامی قوانین کو تسلیم نہیں کرتے، ھنیہ کے مطابق صہیونیوں کا دلیری سے مقابلہ کر کے ہم انشااللہ فتح یاب ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں فلسطینیوں نے جو کچھ کیا ہے اس نے دنیا کو حیران کر دیا ہے، غزہ نے وہ کام کیا ہے جس کی گزشتہ صدی میں مثال نہیں ملتی۔ حماس کے رہنما نے کہا کہ دشمن کی تمام چالیں ناکام بنا دی گئیں، وہ اپنے مقاصد حاصل نہیں کر سکیں گے۔
حماس کے رہنما نے کہا کہ اسپتالوں پر حملے کرکے صہیونی تمام بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کررہے ہیں، وہ خود کو تمام بین الاقوامی قوانین سے بالاتر سمجھتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ صہیونی سلامتی کونسل میں جنگ بندی کی قرارداد منظور نہیں ہونے دے رہے ہیں۔
اسماعیل ھنیہ کا کہنا ہے کہ صہیونی اتنی آسانی سے اپنے یرغمالیوں کو واپس نہیں لے سکیں گے، انہیں اس کی بہت بھاری قیمت چکانی پڑے گی،حماس رہنما نے کہا کہ پوری دنیا کو سمجھنا چاہیے کہ غزہ کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق صرف فلسطینیوں کو ہے۔
قابل ذکر ہے کہ غزہ کی جنگ کو اب 41 دن گزر چکے ہیں لیکن فلسطینیوں کی مزاحمت جاری ہے، اس عرصے کے دوران ناجائز صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملوں میں ہزاروں بے گناہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔