حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، گزشتہ شب ایران کے شہر بندر عباس میں واقع محلہ سورو کی جامعہ مسجد اہلسنت کے امام جمعہ شیخ محمد صدیق فہیمی نے ’’راہیان پیشرفت‘‘ کے عنوان سے سفر میں شریک تمام شیعہ علماء طلباء اور کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا: ہم سنی مساجد میں شیعہ علماء کی موجودگی کو ایک نیک شگون سمجھتے ہیں اور یہ ایران میں تمام رنگ و نسل اور مذاہب کے درمیان عظیم اتحاد کو ظاہر کرتا ہے۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ قرآن نے تمام مسلمانوں کو دشمن کے مقابلے میں متحد ہونے کی دعوت دی ہے، مزید کہا: صیہونی غاصب حکومت نے آج مسلمانوں کے ساتھ اپنی دشمنی ظاہر کو ظاہر کر دیا ہے لیکن وہ مسلمانوں کے اتحاد سے خوفزدہ ہے۔
سورو میں اہل سنت مسجد کے امام جمعہ نے کہا: غزہ کے مسئلے نے پوری دنیا کے مومنین کو بیدار کر دیا ہے اس لیے مسلمانوں کو متحد ہو کر اس ظالم حکومت کے ظلم و ستم کو روکنا چاہیے۔
شیخ فہیمی نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا: اسلامی ممالک کے بعض بزدل حکمران صہیونیوں کے جرائم کے سامنے خاموش ہیں اور اپنے آپ کو ایک بیان تک محدود کر رہے ہیں۔
انہوں نے بیان کیا: آج اگر صیہونی حکومت حماس سے خوفزدہ ہے تو اس کی وجہ اسلحے یا جنگی آلات نہیں ہیں بلکہ اس وجہ سے ہے کہ مزاحمت نے لوگوں کے دلوں میں جگہ بنا لیا ہے اور وہ خوفزدہ ہیں کہ یہ بچے بھی مزاحمت کا راستہ اختیار کریں گے، اس لئے غزہ میں دشمن نسل کشی کر رہا ہے۔
سورو کی جامع مسجد اہلسنت کے امام جمعہ نے کہا: دنیا کے لوگوں کو مزاحمت کی آواز سننی چاہیے اور غزہ میں رونما ہونے والے واقعات کو سنجیدگی سے لینا چاہئے اور یہ دیکھنا چاہیے کہ ان لوگوں کو اپنے حق کے لیے مطالبے پر خظرناک اسلحوں کا سامنا کرنا پڑا۔
شیخ فہیمی نے کہا:حماس نے دنیا بھر کے لوگوں کی بیداری کے لیے ایک تحریک شروع کی ہے جو کہ امام خمینیؒ کی تحریک سے ماخوذ ہے اور یہ تحریک اس وقت تک جاری رہے گی جب تک کہ یہ اپنے اصل مالک یعنی بنی نوع انسان کے نجات دہندہ کے ہاتھ نہ پہنچ جائے۔