حوزہ نیوز ایجنسی تہران کے مطابق، جماعت علمائے اہلسنت عراق کے سربراہ شیخ خالد الملا نے تپران میں "طوفان الاقصیٰ اور انسانی ضمیروں کی بیداری" کے عنوان سے منعقدہ ایک بین الاقوامی کانفرنس میں خطاب کے دوران ایک سوال مطرح کرتے ہوئے کہا کہ "ہم مسلمانوں کا غزہ سے کیا تعلق ہے؟"۔ فلسطین، جس سرزمین کے بارے میں ہم بات کر رہے ہیں، ایک خاص مقام رکھتی ہے۔ خدا نے اسے مبارک ٹھہرایا، حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اسی سرزمین کی طرف ہجرت کی، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی معراج وہیں سے ہوئی اور یہ سرزمین ماضی سے لے کر اب تک مسلمانوں کی پناہ گاہ رہی ہے اور جو بھی مسجد اقصیٰ میں نماز پڑھتا ہے وہ گناہوں سے پاک ہو جاتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: عصر حاضر میں امام خمینی (رہ) نے مسئلہ فلسطین کو زندہ کیا۔ اس لیے ہمیں اس کے سلسلہ میں غیر جانبدار نہیں رہنا چاہیے اور ہمیشہ اس کے ساتھ کھڑے ہونا چاہیے۔
شیخ خالد الملا نے کہا: ہم فلسطینی عوام کے استقامت اور مقاومت اور ان کے عزم کو سراہتے ہیں، ہم غزہ کے بچوں کی بات کر رہے ہیں اور مشکل ترین حالات میں ان کی مقاومت اور مزاحمت سے انہوں نے دشمنوں پر جو ضربیں لگائیں۔
انہوں نے مزید کہا: ہم غزہ کے عوام کی حمایت میں عراق، شام اور یمن کے عوام کی مزاحمت کو بھی سراہتے ہیں۔ یمنی عوام عالم اسلام کے لیے افتخار ہیں۔
جماعت علمائے اہلسنت عراق کے سربراہ نے کہا: غزہ کی جنگ میں اسرائیلی فوج کی طاقت اور اس کا جھوٹا بھرم ٹوٹ گیا اور مقاومتی جہاد کی بدولت فلسطین کی سرزمین صیہونیوں کے لیے غیر محفوظ ہوگئی۔