۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
یمن

حوزہ/ امریکہ نے یمن کی تحریک انصار اللہ کو دہشت گرد گروہوں کی فہرست میں شامل کیا ہے جس کے جواب میں انصار اللہ نے امریکہ کے اقدام کو بے سود قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یمنی عوام برسوں سے امریکی محاصرے میں ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امریکہ نے یمن کی تحریک انصار اللہ کو دہشت گرد گروہوں کی فہرست میں شامل کیا ہے جس کے جواب میں انصار اللہ نے امریکہ کے اقدام کو بے سود قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یمنی عوام برسوں سے امریکی محاصرے میں ہیں۔

انصار اللہ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایک مذاق ہے کہ ایک بین الاقوامی دہشت گرد حکومت ہمیں دہشت گرد کہے، انصار اللہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ امریکہ کے اس قدم کا ہدف عالمی رائے عامہ کو گمراہ کرنا اور انصار اللہ اور یمنی عوام کو بدنام کرنا ہے۔

انصار اللہ نے تاکید کی ہے کہ امریکہ نے یہ کام فلسطینی عوام کی حمایت کرنے کی وجہ سے کیا ہے اور اس یہ اقدام ہمارے لئے کام فخر و وقار کے تمغے کی طرح ہے۔

امریکہ کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلوان نے کل رات اعلان کیا تھا کہ واشنگٹن نے انصار اللہ کا نام دوبارہ دہشت گرد گروہوں کی فہرست میں شامل کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ امریکہ نے تقریباً تین سال قبل انصار اللہ کا نام دہشت گرد گروہوں کی فہرست سے نکال دیا تھا اور اب ایک بار پھر اس کا نام دہشت گرد گروہوں کی فہرست میں شامل کر لیا ہے۔

باشعور حلقوں کا خیال ہے کہ امریکہ کسی ایسے کو دہشت گرد کبھی نہیں کہتا جو امریکہ، اسرائیل اور ان کے حلیفوں سے متفق ہو، چاہے وہ کتنا ہی بڑا مجرم ہو، مثال کے طور پر اسرائیل نے 100 دنوں میں 25 ہزار سے زائد بے گناہ فلسطینیوں کو شہید کیا اور امریکہ اس کے جرائم میں پوری طرح ملوث ہے لیکن امریکہ اور برطانیہ جیسے ممالک کی نظر میں اسرائیل دہشت گرد نہیں ۔

عجیب بات ہے کہ مقبوضہ فلسطین کی طرف جانے والے اسرائیلی جہازوں کو نشانہ بنانے والوں کو دہشت گرد کہا جاتا ہے لیکن ہزاروں بے گناہوں کو مارنے والے اسرائیل کو امریکہ اور برطانیہ کی وسیع حمایت حاصل ہے اور انسانی حقوق کے تحفظ کا بھی راگ الاپتا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .