۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
1

حوزہ/ عراق کی مزاحمتی تحریک نے صوبہ الانبار میں دہشت گرد امریکی فوجیوں کے سب سے بڑے اڈے پر چالیس راکٹ اور میزائل داغے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مشرق وسطیٰ میں امریکی فوج کی کمان سینٹ کام نے ایک بیان میں عراق میں موجود امریکی فوج کے سب سے بڑے فوجی اڈے عین الاسد فوجی اڈے پر بڑے حملے کی تصدیق کی ہے اور اعلان کیا ہے کہ مغربی عراق کے عین الاسد فوجی اڈے کو شدید نقصان پہنچا ہے، کئی تعداد پر راکٹوں اور میزائلوں سے حملہ کیا گیا ہے، بیان کے مطابق اس حملے سے امریکی فوجیوں کے حوصلے پر بہت زیادہ اثر پڑا ہے، کئی فوجی ذہنی طور پر بیمار ہو چکے ہیں۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ جس طرح سے عین الاسد فوجی چھاؤنی پر حملہ ہوا ہے اسے دیکھتے ہوئے یہ کہا جا سکتا ہے کہ اس حملے میں ں نے دہشت گرد امریکی فوج کو بہت زیادہ نقصان پہنچایا ہے تاہم ابھی تک امریکہ کی جانب سے اس حوالے سے کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا گیا ہے، ایک امریکی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ عراقی مزاحمتی تحریک کے عین الاسد کیمپ پر حملے میں کئی قسم کا نقصان ہوا ہے۔

ادھر عراق کی مزاحمتی تحریک نے ایک بیان جاری کر کے حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے، عراق کی مزاحمتی تحریک نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ امریکی فوجی اڈے پر خود حملہ کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ امریکہ کی جانب سے غزہ کے مظلوم عوام کے خلاف صہیونیوں کے وحشیانہ حملوں کی حمایت کے جواب میں عراق کی مزاحمتی تحریک میں شامل مختلف گروہوں نے کہا تھا کہ جب تک غزہ کے مظلوم عوام کا قتل عام جاری رہے گا اس وقت تک ہم نہ صرف عراق بلکہ پورے خطے میں امریکی اور صیہونی اہداف کو نشانہ بناتے رہیں گے۔

قابل ذکر ہے کہ حالیہ دنوں میں عراق اور شام میں امریکی فوجی اڈوں کو متعدد بار ڈرون، راکٹ اور میزائل حملوں سے نشانہ بنایا گیا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .