۱۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۶ شوال ۱۴۴۵ | May 5, 2024
حماس

حوزہ/ غزہ انتظامیہ کے میڈیا ڈیپارٹمنٹ نے کہا ہے کہ الشفاء ہسپتال پر اسرائیلی فوج کا حملہ ،صاف صاف ایک جنگی جرم ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،غزہ انتظامیہ کے میڈیا ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر اسماعیل السوابطہ نے کہا کہ قابض حکومت صریح جھوٹ بول رہی ہے اور وہ اس بات کا کوئی ثبوت جمع نہیں کر سکے گی کہ الشفاء ہسپتال کی کسی عمارت کا حماس کی مزاحمتی سرگرمیوں سے کوئی تعلق ہے۔

سوابطہ نے کہا کہ اسرائیل یہ جھوٹ پھیلا رہا ہے کہ الشفاء اسپتال میں حماس کا ہیڈ کوارٹر ہے، اب اسرائیل خود ہی الشفاء اسپتال کے اندر اسلحہ رکھ کر اسلحہ برآمد کرنے کی کوشش کرسکتا ہے اور الزام عائد کرتا ہے کہ یہاں حماس کا ہیڈ کوارٹر ہے اور یہ ہتھیار وہاں سے برآمد کئے گئے ہیں۔

ادھر تنظیم جہاد اسلامی نے کہا ہے کہ الشفاء ہسپتال میں اسرائیلی فوج جو گھناؤنا جرائم کر انجام دے رہی ہے اسے پوری دنیا دیکھ رہی ہے ، پھر بھی دنیا خاموش ہے، اس تنظیم نے کہا کہ اسرائیل غزہ میں اپنے کسی بھی مقصد کو حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکا ہے اس لیے وہ اپنا غصہ شہری اداروں پر نکال رہا ہے، ہم الشفاء ہسپتال پر حملے کا ذمہ دار نیتن یاہو اور جو بائیڈن کو ٹھہراتے ہیں۔

حماس نے کہا: وائٹ ہاؤس اور پینٹاگون نے غاصب صیہونی حکومت کے اس جھوٹ کو دہراتے ہوئے کہ الشفاء اسپتال حماس کا اڈہ تھا، دراصل اسرائیل کو الشفاء اسپتال پر حملے کا گرین سگنل دیا تھا۔

حماس نے کہا کہ اقوام متحدہ، دیگر اداروں اور ممالک کی خاموشی فلسطینیوں کو ان کے قانونی حقوق سے محروم نہیں کر سکے گی۔

دوسری جانب امریکی سینیٹ میں مسلح افواج کی کمیٹی کے سربراہ جیک ریڈ نے کہا ہے کہ غزہ میں شہریوں کی شہادتوں کی بڑھتی ہوئی تعداد امریکہ اور اسرائیل کو مہنگی ثابت ہوسکتی ہے۔

ریڈ نے کہا کہ اگر اسرائیل نے غزہ کے شہریوں کو مارنے کا سلسلہ بند نہیں کیا تو یہ صورت حال حماس کو بالکل ایک ایک الگ ہی چیز میں بدل دے گی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .