۱۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۳ شوال ۱۴۴۵ | May 2, 2024
حجت الاسلام عابدی استاد حوزه علمیه هندوستان

حوزہ / شہر ممبئی کے امام جمعہ نے کہا: ہندوستان میں 70 سے زیادہ زبانیں ہیں لیکن وہاں شیعوں کے پاس نے صرف 3 ہندوستانی زبانوں میں قرآن کا ترجمہ موجود ہے، لہذا ہندوستانی طلباء کی علمی سطح کو اور بہتر کیا جانا چاہئے ۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حجۃ الاسلام والمسلمین احمد علی عابدی نے ہندوستانی مدارس کے مدیروں کے ساتھ حوزہ علمیہ کے انتظامی مرکز (مرکز خدمات حوزہ ہای علمیہ) کے معاونین کے ساتھ ایک مشترکہ میٹنگ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا : ایرانی عوام کا شیعہ ہونا ہی سبب بنا کہ امریکہ جیسا اس ملک کو دبا نہ سکا اور اس پر حکمرانی نہ کر سکا۔

انہوں نے کہا : شیعیت کی پوری تاریخ گواہ ہے کہ کبھی بھی مرجعیت نے استعمار کے آگے اپنے سر تسلیم کو خم نہیں کیا، یہی وجہ ہے پوری دنیا میں مرجعیت کے خلاف شکوک و شبہات پیدا کئے جا رہے ہیں اور لوگوں کو مرجعیت سے دور کیا جا رہا ہے۔

شہر ممبئی کے امام جمعہ نے شبہات کے جواب دینے کو مدارس کا فریضہ قرار دیتے ہوئے کہا: حوزہ علمیہ، اہل بیت(ع) کے نمائندے ہیں ، لہذا حوزہ علمیہ کو اہل بیت(ع) کے مانند شبہات کا جواب دینا چاہیے۔

انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ آج عیسائیت اور یہودی مسلمانوں کے خلاف متحد ہو چکے ہیں، کہا: ہندوستان میں 70 سے زیادہ زبانیں ہیں لیکن شیعہ نے صرف 3 ہندوستانی زبانوں میں قرآن کا ترجمہ کیا ہے۔

جامعۃ الامام امیر المؤمین علیہ السلام (نجفی ہاؤس) کے مدیر نے مزید کہا: اگر ہمارے طلباء ہندوستان کی تمام رائج زبانوں سے واقف ہوں گے تو یقیناً تبلیغ دین کو بہتر طریقے سے انجام دیا جا سکے گا۔

انہوں نے تقریر کے آخر میں ہندوستانی طلاب کی علمی صلاحیت کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: حوزہ علمیہ میں ہندوستانی طلباء کی علمی سطح کو اور بہتر کیا جانا چاہئے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .