حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے "سائنس برائے امن و ترقی کے عالمی دن" کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا: سائنس کی مثال اس نشتر جیسی ہے اگر ڈاکٹر کے ہاتھ میں ہو تو خیر ہی خیر اور اگر ڈاکو کے ہاتھ میں دیا جائے تو شر ہی شر پھیلے گا۔
انہوں نے مزید کہا: آج دنیا کی صورتحال بھی ایسی ہی ہے، افسوس جس علم و سائنس کو انسانیت کی فلاح و بہبود کیلئے استعمال میں لایا جانا چاہئے تھا اسے فلاح انسانیت کی بجائے شیطانی عمل (انسانیت کی تباہی)کی بھینٹ چڑھادیاگیا۔
علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا: اس میں کوئی شک نہیں کہ علم و سائنس نے انسان کو مزید آگے بڑھنے، کائنات کو مزید بہتر انداز میں سمجھنے میں بڑا کردار ادا کیاہے اور انسانی زندگی کو درپیش مسائل کے حل کیلئے اس کا کردار بھی ناقابل فراموش ہے مگر دوسری طرف انہی سائنسی علوم کو کچھ شیطان صفت قوتوں نے انسانیت کی بربادی کیلئے بھی بے دریغ استعمال کیا جس کی سب سے بڑی اور بدترین مثال ماضی میں ہیروشیما ناگاساکی تھے تو آج غزہ اس شیطانیت کی تجربہ گاہ بنی ہوئی ہے۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہا: سائنس کی مثال اس نشتر جیسی ہے اگر ڈاکٹر کے ہاتھ میں ہو تو امن و سلامتی اور ڈاکو کے ہاتھ میں ہو تو ظلم و بربادی ہوگی۔ افسوس آج دنیا سائنس برائے امن و ترقی ایسے وقت میں منارہی ہے جب غزہ پر بموں کی سیاہ برسات ہے اور انسانیت سسک سسک ک مررہی ہے۔