۱۲ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۲ شوال ۱۴۴۵ | May 1, 2024
سرینگر میں بعثت تعلیمی و تربیتی نشست" کا انعقاد

حوزہ/ آج کی خواتین آگہی اور میڈیائی فھم و شعور کے ساتھ سوشل میڈیا کو اپنا تربیتی پلیٹ فارم بنا سکتی ہے اور اپنے قوم و ملت کے بچوں کی درست تربیت کرنے کے لئے نئے طور طریقوں کو اپنا سکتی ہے ۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بعثت اکیڈمی کی جانب سے سرینگر کشمیر انڈیا میں،( تربیتی بحران ، فرصتیں اور چلینجز) کے موضوع پر دوسری "بعثت تعلیمی و تربیتی نشست" کا انعقاد کیا گیا جس میں بعثت تعلیمی، تربیتی اکیڈمی کے طلاب اور اساتذ ہ کرام کے علاوہ بعض علمائے کرام نے شرکت کی، نشست میں موجودہ تربیتی بحران اور درپیش مشکلات پر گفتگو ہوئی ایجوکیشن کے پی ایچ ڈی سکالر اور کالج آف ایجوکیشن کے لکچرر ڈاکٹربرکت حسین صاحب نے دور حاضر میں تربیتی مسائل کو اسلامی تہذیب و تعلیمات کے سایہ میں حل کرنے پر زور دیا اور بعثت اکیڈمی کے تربیتی و فکری دروس کو موجودہ حالات میں تشنہ لب طلاب کے لئے اب زلال اور راہنمائے زندگی قرار دیا، حوزہ علمیہ قم میں مشغولِ تحصیل علم مولانا سید عامر رضوی صاحب نے خواتین کے تربیتی کردار پر تفصیلی گفتگو کی انہوں نے دور حاضر کے تربیتی چلینجز کو فرصتوں میں تبدیل کرنے میں خواتین کے لاجواب نقوش اور طریقہ کار کی جانب اشارہ کیا اور عالمی سطح پر ایسی نمونہ خواتین کا نام لیا جو تربیتی بنیادوں پر معاشرہ کو اعلی اقدار کی محافظ اولاد ے عطا کرچکی ہے۔

تصاویر دیکھیں : بعثت اکیڈمی کی جانب سے سرینگر میں بعثت تعلیمی و تربیتی نشست" کا انعقاد

انہوں نے شوشل میڈیا کےجانبی نقاصانات اور چلینجز سے آگاہی دی اور اس بات پر تاکید کی کہ آج کی خواتین آگہی اور میڈیائی فھم و شعور کے ساتھ سوشل میڈیا کو اپنا تربیتی پلیٹ فارم بنا سکتی ہے اور اپنے قوم و ملت کے بچوں کی درست تربیت کرنے کے لئے نئے طور طریقوں کو اپنا سکتی ہے ۔

بعثت اکیڈمی کے سینئر استاد مولانا محمد اشرف متو صاحب نے بھی فردی اور گھریلوتربیتی امور پر سیرحاصل بحث کرتے ہوئے،دور حاضر میں تربیتی مسائل کو حائز اہمیت قرار دیا اور فردی و خاندانی تربیت کو ہر چیز پر مقدم گردانا اور اس بات پر زور دیا کہ دور حاضر کے تربیتی چلینجز کو مدنظر رکھ کر والدین کی سب سے زیادہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اپنے ساتھ اپنے اہلخانہ کے تربیتی مسائل کو درست طریقے سے انجام دے۔

نشست کے صدارتی خطبہ میں بعثت اکیڈمی کے مدیر اعلی مولانا بشیر احمد بٹ صاحب نے معاشرہ میں موجود مختلف نوعیت کے بحرانوں کا منبع اور اساس ، تربیتی بحران قرار دیا اور کہا اگر معاشرہ میں سیاسیت، معیشت، ثقافت و تہذیب اور تعلیمی جیسے مسائل و مشکلات کو حل تلاش کرنا ہے تو اسکے لئے درست تربیتی نظام ہونا لازمی ہے اور یہ درست تربیت کا انتظام خالق کون و مکان نے اپنے تربیتی منشور یعنی تعلیمات اسلامی کے ذریعہ بنی نوع انسان کےلئے فراہم کیا ہے بنابراین بعثت اکیڈمی نے بھی اسی نقطہ نگاہ کو مدنظر رکھ کر قوم و ملت کے بچوں کے لئے اپنے تعلیمی اور تربیتی سفر کو جاری و ساری رکھا ہے ۔

نشست میں بعض طلاب نے بعثت اکیڈمی کے دروس کے سلسلہ میں اپنے خیالات کا اظہار کیا اور اسکے علاوہ قاری مشرف صاحب اور مولانا بلال علی صاحب بھی نشست میں حاضررہے اور تلاوت قرآن اور دعائیہ کلمات میں مظلومان جہان بالخصوص مظلومین فلسطین کے حق میں دعا کی ۔ نشست کی نظامت کے فرائض ڈاکٹر منظورالحسن اور کفایت حسین نےانجام دئے۔

نشست کے اختتام پر بعثت اکیڈمی کے چارسمسٹرز سے بارہ منتخب طلاب اور دیگر علمی اور تربیتی کارکرد گی کا مظاہرہ کرنے والے طلاب اور نمائندگان کی حوصلہ افزائی کی گئی اورانہیں نفسیں انعامات دئے گئے اور ساتھ ہی محرم الحرام میں "تحریک حسینی" نامی بک یڈنگ مقابلہ میں امتیازی پوزیشن حاصل کرنے والے آٹھ شرکاءکو بھی انعامات سے نوازا گیا ۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .