۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۵ شوال ۱۴۴۵ | Apr 24, 2024
مولانا محمدعمرین محفوظ رحمانی

حوزہ/ آل انڈیامسلم پرسنل لا بورڈ کی اصلاح معاشرہ کمیٹی کے تحت مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ مسلمان اپنے بچوں کی دینی تعلیم وتربیت کی فکرکریں او ر اپنے اور اپنی نسلوں کے دین و ایمان کے تحفظ کے لیے جدوجہد کریں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی اصلاح معاشرہ کمیٹی کے تحت مولانا محمدعمرین محفوظ رحمانی، سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کا ان دنوں مدھیہ پردیش کا دورہ جاری ہے، جس میں ایم پی کے مختلف اضلاع میں اصلاح معاشرہ کی کمیٹیاں تشکیل دی جارہی ہیں تا کہ ان کے ذریعے اصلاحی کوششوںکا دائرہ وسیع کیا جا سکے ۔اسی ضمن میں ضلع کھرگون میں متعدد پروگرام منعقد ہوئے،چنانچہ مورخہ ۵؍فروری بروز جمعہ نماز جمعہ سے قبل کھرگون کی مسجد مرکز میں مولانا محمدعمرین محفوظ رحمانی صاحب کا فکر انگیز خطاب ہوا، جس میں انہوں نے معاشرے میں پائی جارہی برائیوں کی نشاندہی کی اور عام مسلمانوں کو اصلاح معاشرہ کے کاموں کی جانب متوجہ کرتے ہوئے کہا کہ نیکیوں کو پھیلانا اور اپنی طاقت کے بقدر گناہوں کو مٹانا ہر مسلمان کی ذمہ داری ہے ،موصوف نے اپنے تفصیلی خطاب میں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کا تعارف پیش کیا اور بورڈ کی جانب سے اصلاح معاشرہ کے سلسلے میں کی جا رہی جدوجہدسے بھی سامعین کو آگاہ کیا۔

دوسرا پروگرام خواتین کے لیے دوپہر میں تین بجے مرکز مسجد کے قریب کمہار باڑہ میں منعقد کیاگیا جس میں مفتی رحمت اللہ صاحب اور مولانا سلیم اللہ ندوی کا خطاب ہوا، اپنے خطاب میں ان علمائے کرام نے اسلام میں خواتین کے بلند مقام اور ان کے حقوق اور ذمہ داریوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ خواتین کے حقوق کاتحفظ شریعت اسلامی کی اولین ترجیح ہے۔

اسکے بعد مولانا محمدعمرین محفوظ رحمانی صاحب نے خواتین سے خطاب کیا، جس میں انہوں نے کہا کہ شرم وحیا ایمان کاحصہ ہے اور اپنی عفت و عصمت کی حفاظت خواتین کی سب سے بڑی ذمہ داری ہے۔ مولانا نے نمازوں کی پابندی کے ساتھ ادائیگی کی تاکید کی اور اپنے گھریلو اور معاشرتی نظام کو خوبصورت بنانے پر زور دیا، موصوف نے خواتین کو اصلاح معاشرہ کمیٹی کے پلیٹ فارم سے اصلاحی کوششوں کوانجام دینے کی بھی دعوت دی۔

عصر کے بعد مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی نے سرکردہ افراد سے خصوصی ملاقات کی اور اصلاح معاشرہ کمیٹی کے سلسلے میں مشورہ بھی کیا،تیسرا پروگرام مغرب کے بعدمسجد عمر آزاد نگرمیں ایک عمومی اجلاس کی شکل میں منعقد ہوا ،اس جلسے کے آغاز میں مفتی رحمت اللہ صاحب کی تقریر ہوئی جس میں انہوں نے کہا کہ ہماری کامیابی اور سرفرازی شرعی احکام کو بجا لانے میں ہے۔اس لیے مسلمان زندگی کے تمام شعبوں میں دین پرعمل کرنے کا مزاج پیدا کریں۔

اسکے مولانا محمدعمرین محفوظ رحمانی کا کلیدی خطاب ہوا جس میں موصوف نے نکاح کو آسان بنانے کی تاکید کی ،انہوں نے مسلم نوجوانوں میں بڑھ رہی بے راہ رو ی اور مسلم بچیوں میں پھیلتے ہوئے ارتداد کے اسباب اوران کے حل پرتفصیل کے ساتھ روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ مسلمان اپنے بچوں کی دینی تعلیم وتربیت کی فکرکریں او ر اپنے اور اپنی نسلوں کے دین و ایمان کے تحفظ کے لیے جدوجہد کریں۔

مولانا محترم نے اپنے خطاب میں آل انڈیا مسلم پر سنل لابورڈ سے حاضرین کو متعارف کیااور ان کو اصلاح معاشرہ کی کوششوں کاحصہ بننے کی ترغیب دی ،اس اجلاس میں کثیرتعداد میں لوگوں نے شرکت کی جس کی وجہ سے مسجد تنگ ہوگئی ۔مولانا موصوف کی دعا پر اجلاس کااختتام ہوا۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ کھرگون اور اس کے اطراف و اکناف اورقریبی اضلاع کے علماء ،ائمہ اور خواص نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی اور آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے پیغام کوسماعت کیا، اور اپنے اپنے علاقوں میںاصلاح معاشرہ کی جدوجہدکو تیزکرنے کا عزم کیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .