۱۴ مهر ۱۴۰۳ |۱ ربیع‌الثانی ۱۴۴۶ | Oct 5, 2024
عطر قرآن

حوزہ/ یہ آیت معاشرتی بدکاری (فحاشی) اور اس کی سزا کے متعلق ہے، خاص طور پر ان افراد کے لیے جو برائی کا ارتکاب کرتے ہیں اور پھر توبہ کرتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی|

بسم الله الرحـــمن الرحــــیم

وَاللَّذَانِ يَأْتِيَانِهَا مِنْكُمْ فَآذُوهُمَا ۖ فَإِنْ تَابَا وَأَصْلَحَا فَأَعْرِضُوا عَنْهُمَا ۗ إِنَّ اللَّهَ كَانَ تَوَّابًا رَحِيمًا. سورۃ النساء، آیت ۱۶

ترجمہ: اور تم میں سے جو آدمی بدکاری کریں انہیں اذیت دو پھر اگر توبہ کرلیں اور اپنے حال کی اصلاح کرلیں تو ان سے اعراض کرو کہ خدا بہت توبہ قبول کرنے والا اور مہربان ہے۔

موضوع:

یہ آیت معاشرتی بدکاری (فحاشی) اور اس کی سزا کے متعلق ہے، خاص طور پر ان افراد کے لیے جو برائی کا ارتکاب کرتے ہیں اور پھر توبہ کرتے ہیں۔

پس منظر:

یہ آیت اس دور میں نازل ہوئی جب اسلام نے پہلی بار معاشرتی فحاشی اور غیر اخلاقی حرکتوں کے خلاف سخت قوانین متعارف کروائے۔ اُس وقت عرب معاشرہ مختلف غیر اخلاقی رویوں میں مبتلا تھا، اور ان کی اصلاح کے لیے شریعت میں ایسی تعلیمات نازل ہوئیں جو فرد اور معاشرہ دونوں کی اصلاح کو یقینی بناتی تھیں۔

تفسیر :

بعض مفسرین کے مطابق، یہاں ان افراد کا ذکر ہے جو ہم جنس پرستی یا غیر شرعی جنسی تعلقات میں ملوث ہوتے ہیں۔ ابتدائی طور پر انہیں معاشرتی سزا یعنی لوگوں کے سامنے انہیں شرمندہ کیا جائے اور انہیں دردناک اذیت دی جائے۔ تاہم، اگر وہ اپنے فعل سے توبہ کر کے اپنی زندگی کو درست کر لیں تو انہیں معاف کر دیا جائے۔

اللہ تعالیٰ کی رحمت اور معافی کی خاصیت کا یہاں ذکر ہوا ہے، جو اس بات کو ظاہر کرتی ہے کہ توبہ کرنے والوں کے لیے ہمیشہ معافی کا دروازہ کھلا ہے، بشرطیکہ وہ اپنی غلطیوں کی اصلاح کرلیں۔

اہم نکات:

1. فحاشی کی ممانعت: آیت میں غیر اخلاقی افعال کی واضح ممانعت کی گئی ہے اور ایسے افراد کو سزائیں دی جاتی ہیں۔

2. اصلاح اور توبہ کی اہمیت: اگر کوئی اپنے گناہوں سے باز آجائے اور سچے دل سے توبہ کرے تو معاشرہ انہیں قبول کر لے۔

3. اللہ کی رحمت: اللہ تعالیٰ توبہ کرنے والوں کو معاف کرنے والا ہے اور اس کی رحمت بہت وسیع ہے۔

نتیجہ:

اسلامی قوانین میں سختی کے ساتھ ساتھ توبہ اور اصلاح کے لیے گنجائش بھی موجود ہے۔ اس آیت میں جہاں برے افعال پر سزائیں دی جاتی ہیں، وہیں اللہ کی رحمت اور مغفرت کا بھی ذکر ہے۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ اسلام انسانیت کی بھلائی اور معاشرتی بہتری کے لیے قوانین متعین کرتا ہے، اور اس کے ساتھ اصلاح اور معافی کے دروازے کھلے رکھتا ہے۔

•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•

تفسیر راہنما، سورہ النساء

تبصرہ ارسال

You are replying to: .