۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
خادم دین و ملت مولانا محمد علی آصف

حوزہ/ مرحوم و مغفور خادم دین و ملت مولانا محمد علی آصف طاب ثراہ انہیں عبقری شخصیات میں سے ایک تھے جنھیں اُن کی خدمات ۔ اُن کے باصفا کردار اور کریمانہ اخلاق کی بنیاد پر ہمیشہ یاد رکھا جائے گا آج بھی آپ کی یاد مومنین کو غمزدہ اور اُن کی آنکھوں کو نم آلود کر دیتی ہے ۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، خادم دین و ملت مولانا محمدعلی آصف طاب ثراہ کی 6برسی "تاریخ وفات ۴ فروری ۲۰۱۵" پر حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا کرامت حسین جعفری، سربراہ و سرپرست جامعہ فاطمۃ الزہراء سلام اللہ علیہا ممبرا تھانہ و جامعۃ الرضا للبنات پونہ نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لوگ پیدا ہوتے ہیں زندہ رہتے ہیں اور مرجاتے ہیں ان کی موت پر ان کی اولاد اعزاء و اقارب آنسو بہاتے ہیں احباب ، رفقاء کف افسوس ملتے ہیں لیکن کچھ دنوں بعد لوگ یہ بھی بھول جاتے ہیں کہ کون کب پیدا ہوا کب تک جیا، اور مرگیا اس کے برعکس کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں جو اپنی زندگی اس طرح گزارتے ہیں کہ لوگوں کے لئے قابل رشک اور قابل تقلید مثال کی حیثیت اختیار کر جاتے ہیں اور مرنے کے بعد بھی وہ زندہ رہتے ہیں اپنی فکر و عمل کے حوالے سے انہی کے لئے کہا گیا ہے کہ :
 ؂ جسم کی موت کوئی موت نہیں ہوتی جسم مرجانے سے انسان نہیں مر تا ہے

مرحوم و مغفور خادم دین و ملت مولانا محمد علی آصف طاب ثراہ انہیں عبقری شخصیات میں سے ایک تھے جنھیں اُن کی خدمات ۔ اُن کے باصفا کردار اور کریمانہ اخلاق کی بنیاد پر ہمیشہ یاد رکھا جائے گا آج بھی آپ کی یاد مومنین کو غمزدہ اور اُن کی آنکھوں کو نم آلود کر دیتی ہے ۔ موصوف اپنی ذات اور کردار سے نمائندہ اسلاف اور اخلاف کے لیے بہترین معلم و مربی اور نمونہ عمل تھے۔ آپ جیسا نیک، متقی ، مخلص ، ہمدرد ، فعال ، ہمہ صفات مرد مومن قوم وملت کی صفوں میں بآسانی نہیں ملے گا ۔ 

آپ کی شخصیت نگہ بلند سخن دلنواز جاں پر سوز و دلکش و جفاکش تھی۔ ایک ممتاز عالم دین ، متمول زمیندار اور معروف شخصیت ہوتے ہوئے بھی آپ کی ذات غرورگھمنڈ  تکبر  اور ماتحتوں کی دلشکنی اور بےعزتی کے جراثیم سے بالکل پاک و صاف تھی۔ خاکساری ملنساری اپنائیت ،ہمدردی و غم گساری آپ کی صفات تھیں جس خوش نصیب کو مختصر سی مدت کے لیے بھی آپ کی معیت یا  ماتحتی کا شرف ملا وہ زندگی بھر آپ کے اخلاص بھرے اخلاق اور محترمانہ برتاو کو کبھی بھی بھول نہیں سکتا ۔

انہوں نے کہا کہ مغربی یوپی میں درجنوں مکاتب مساجد امامباڑے سیکڑوں مومنین کے خانوادے اور ہزاروں مفلوک الحال بچوں جوانوں کی علمی اخلاقی اور مالی معاونت آپ کی وہ  نیکیاں ہیں جن میں کی اکثریت کی خبر تو آپ کی رحلت کے بعد ہوئی جو آپ کے لیے دنیا میں نیکنامی اور آخرت میں نجات کے لیئے بہترین ذخیرہ ہیں، اسکے علاوہ شریف باایمان و باعمل فرزندان خصوصاً مولانا سیدمنظر صادق اورمولاناسیدکمیل اصغرصاحبان آپ کی قابل فخر اور باعث رشک یادگار اور صدقہ جاریہ ہیں ان کے علاوہ دیگر دو فرزندان  ڈاکٹر رضی باقر اور یعقوب اختر صاحبان بھی اپنے طور خاموشی سے خدمت خلق میں مصروف ہیں۔ اللہ تعالی انہیں اپنی حفظ و امان میں رکھے، خداوندکریم کی بارگاہ میں دعا ہے کہ ﷲ تعالیٰ مرحوم مولانا آصف کو اپنے جوارمعصومین علیہم السلام میں بلندی درجات نصیب کرے ۔اللہم اغفرلہ وارحمہ برحمتک یا ارحم الراحمین

بزرگان، برادران، خواہران و احباب سے مرحوم مولانامحمدعلی آصف طاب ثراہ کی روح کو ایصال ثواب کےلیے فاتحہ خوانی کی درخواست ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .