حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان کے برجستہ عالم دین، محقق و مؤلف، مسئول روابط عمومی المصطفیٰ انٹرنیشنل یونیورسٹی دہلی، حجت الاسلام مولانا تقی عباس رضوی کلکتوی نے انقلاب اسلامی ایران کی سالگرہ کے موقع پر کہا کہ جمہوری اسلامی ایران کی 42 ویں سالگرہ غیرت مند قوم کے غیرت دار نوجوانوں اور تمام امت مسلمہ کو بہت بہت مباک ہو۔
"کچھ اصولوں کا نشہ تھا کچھ مقدس خواب تھے
ہر زمانے میں شہادت کے یہی اسباب تھے"
مولانا موصوف نے کہا کہ ایرانی معاشرے کی زندگی میں رونما ہونے والی تمام دینی ، سماجی ،ثقافتی اور سیاسی تبدیلیاں امام راحل ؒ کی تحریک کا نتیجہ ہے۔
اگر آج! ایرانی قوم اور امت مسلمہ کے دل جگمگا رہے ہیں اورقسمت چمک اٹھی ہے تو یہ امام خمینی ؒ کی تحریک،ان کی جد وجہداور شہدائےدفاع مقدس کے ایثار و قربانی کا نتیجہ ہے۔
امام خمینی ؒ نے ایرانی قوم کی کُند سوچ اور ذہنیت کو ہی نہیں بدلا بلکہ دنیا کے ہر گوشہ میں اپنے افکار و نظریات کے ذریعہ لوگوں کے دل و دماغ کو اسلامی افکار کے سانچے میں ڈھالنے کی کوشش کی۔
آیت اللہ اراکی ؒ نے کیا خوب کہا ہے کہ :ہمارا سلام و درود ہو اس عظیم المرتبت انسان پر کہ جس نے: بڑی جدوجہد ، قربانیوں اور اپنے فیصلہ کن قیادت سے عالم اسلام میں اسلام کو زندہ کیا اور تکبیر و توحید کی ندا دنیا تک پہنچائی اورامت مسلمہ کو اس کا کھویا ہوا عظمت و وقارواپس دلایا۔ہمارا سلام و اس مرد مجاہد پر کہ جس کی صدائے تکبیر، نالۂ دل اور فریاد نے مغرور سُپر پاوروں کے دلوں کو ہلا کر رکھ دیا۔
حضرت آیت اللہ خمینیؒ کے افکار ونظریات سے استفادہ کئے بغیرمسلم ملک ومعاشرے کی ترقی محال ہے۔