۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
جامعہ خدیجة الکبریٰ ؑ کشمیر

حوزہ/ مقررین نے توہین رسالت پر شدید برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ رسول اسلام اور دیگر مقدسات کے تحفظ کے لئے مردوں کے ساتھ ساتھ خواتین بھی قربانیاں دینے سے گریز نہیں کریں گے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہفتہ وحدت اور عید میلاد النبی اور یوم ولادت امام جعفر صادق علیھم السلام کی مناسبتوں کے سلسلے میں جامعہ خدیجة الکبریٰ علیھا السلام سرینگر کشمیر میں خواتین کی ایک پروقار تقریب منعقد ہوئی جس میں فارغ التحصیل اور زیر تعلیم طالبات کے علاوہ معلمات نے شرکت کی ۔مقررین نے ہفتہ وحدت کی ضرورت اور اس کے ثمرات پر مفصل روشنی ڈالی انہوں نے کہا کہ ہفتہ وحدت ایک تحریک ہے اس تحریک کو پروان چڑھانے کے لئے ہمارے اوپر ذمہ داریاں ہیں جنہیں اولین وقت میں انجام دینے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ مسلمانان عالم کو آج جن چلینجز کا سامنا ہے ان کو مقابلہ کرنے کے لئے وحدت اسلامی ایک بہترین ہتھیار ہے امت مسلمہ کو چاہئے کہ آپسی رنجشوں اور اختلافات کے بجائے اتحاد بین المسلمین پر توجہ دیںمقررین نے رسول اکرم(ص) اور امام جعفر صادق ؑ کو رول ماڈل قرار دیتے ہوئے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم ان عظیم المرتبت شخصیات کی سیرت کو اپنی زندگی میں عملائیں یہ محبت وعقیدت کا بہترین ذریعہ ہے ۔

مقررین نے خواتین ِ ملت پر زور دیا کہ وہ دختر رسول(ص) حضرت فاطمہ الزہرا ؑکی حیات طیبہ کا باریک بینی سے مشاہدہ کریں اور اس کو رول ماڈل بنا کر اپنی زندگی کو حقیقی معنوں میں سنواریں تاکہ آخرت میں رستگاری حاصل کریں ۔

انہوں نے خواتین پر زور دیا کہ وہ اپنے بچوں کو انٹرنیٹ ، ٹی وی ،کیبل جیسے فحشیات کے سپرد کرنے کے بجائے ان کو اخلاقی اور دینی تربیت دینے میں اپنا بھر پور کردار ادا کریں۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں مغربی تمدن کی فلک بوس لہروں نے ہمارے معاشرے کو تباہی کے دھلیز پر لاکھڑا کردیا ہے اس سلسلے میں خواتین پر بھی ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں کہ وہ اپنے نفس اپنے گھر ،اپنے محلے ،اپنے علاقے اور اپنے معاشرے کو صاف و پاک رکھنے میں ہر ممکن اقدامات اٹھائیں اور اسلامی معاشرہ کی تشکیل کے لئے ذینبی کردار ادا کریں ۔

مقررین نے توہین رسالت پر شدید برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ رسول اسلام اور دیگر مقدسات کے تحفظ کے لئے مردوں کے ساتھ ساتھ خواتین بھی قربانیاں دینے سے گریز نہیں کریں گے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .