۳ آذر ۱۴۰۳ |۲۱ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 23, 2024
سرخس بارڈر

حوزہ/ سرحدی متبادلات میں اضافے کیلئے اسلامی جمہوریہ ایران اور ترکمانستان کے کسٹم افسران نے اقتصادی علاقہ سرخس شہر کا دورہ کیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، خصوصی اقتصادی راہداری سرخس کے دورے میں، ابراہیم نقدی اور ان کے ترکمانستان کے ہم منصب مہمت گلدی اف اف سمیت ترکمانستان میں ایرانی سفیر کے نائب محمود صادقی اور ترکمانستان کے ماری شہر میں ایرانی خانۂ فرہنگ کے سربراہ عبد المجید کامجو، خراسان رضوی کسٹم کے ناظر جواد جعفری، کسٹم ٹرانزیکشن دفتر کے سربراہ رضا راستی اور محمد رضا برہمند شامل تھے۔

محمد رضا بھرہ مند نے اس شہر کے اسٹراٹیجک مواقع کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سرخس ترکمانستان بارڈر پر واقع ہے اور ایران کا CIS اور روس اور چین جیسے ممالک میں داخل ہونے کا دروازہ ہے، لہٰذا اسلامی جمہوریہ ایران کے ان ممالک کے ساتھ روابط، متبادلات میں اضافے میں اہم کردار ادا کریں گے۔

رضا بھرہ مند نے مزید کہا کہ امید ہے کہ مستقبل قریب میں سرخس بارڈر کی سرگرمیاں بڑھیں گی اور ایران اور ترکمانستان کے مالی اور اقتصادی معاملات میں قابلِ قدر اضافہ ہو گا۔

ترکمانستان کسٹم کے معاون نے نیز سرخس بارڈر کے پروجیکٹس سے آگاہ کرنے پر ایرانی حکام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس بارڈر کے مختلف امکانات کے پیشِ نظر، ایران کے ساتھ بہت بڑے پیمانے پر ٹرانزٹ سسٹم کو فعال کیا جا سکتا ہے۔

مہمت گلدی اف نے مزید کہا کہ اقتصادی شہر سرخس ایک آزاد تجارت کے مرکز میں تبدیل ہوا ہے، لہٰذا امید ہے کہ اس سے نہ صرف دونوں ممالک کے اقتصادی اور تجارتی روابط میں اصافہ ہوگا بلکہ تجارتی معاملات میں خطے کے دیگر تمام ممالک سے بھی تعلقات برقرار کئے جا سکتے ہیں۔

انہوں نے کسٹم ٹرانزیکشن کی سرگرمیوں کو تمام ہمسایہ ممالک سے خاص طور پر اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ بڑھانے کو ترکمانستان کی اولین ترجیح قرار دیا اور کہا کہ ایران اور ترکمانستان کے درمیان ثقافتی اور معنوی اہم اشتراکات کے علاؤہ دونوں ممالک کے درمیان 1200 کلو میٹر پر مشتمل مشترکہ سرحد بھی ہے۔

ترکمانستان کسٹم کے معاون نے کہا کہ کئی سالوں سے ٹرانزیکشن کے سلسلے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے تجربات سے استفادہ کر رہے ہیں اور بڑے پروجیکٹس جیسے بین الاقوامی پل کی تعمیر اور ریل کی پٹڑی بچھانے کے منصوبے شامل ہیں۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے کسٹم کے معاون نے اس خطے کو سی آئی ایس کے ممالک میں داخلہ کا دروازہ قرار پانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ خصوصی اقتصادی راہداری سرخس ان اہم علاقوں میں سے ایک ہے جو اسٹراٹیجک کے اہم ترین مواقع کے ساتھ ترکمانستان بارڈر پر واقع ہے۔

ابراہیم نقدی نے کہا کہ یہ علاقہ سڑکوں کے ذریعے بھی روزانہ کی بنیاد پر ترکمانستان اور دیگر ممالک میں تجارتی روابط میں مصروف عمل ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .