حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے صدر حجۃ الاسلام والمسلمین آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے مرکزی امام بارگاہ بڈگام میں جمعہ سے خطاب کرتے ہوئے صہیونی غاصب کی سفاکاریوں اور بہیمانہ کاروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ غاصب صہیونی ریاست اسرائیل کے غزہ کے مظلوم فلسطینیوں پر جاری وحشیانہ مظالم کو ایک ماہ سے زائد عرصہ گزر چکا ہے جس دوران 11 ہزار کے لگ بھگ شہری شہید ہوچکے ہیں جن میں نصف کے قریب تعداد بچوں اور خواتین کی ہے جب کہ 30 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی اور ہزاروں لاپتہ ہیں لیکن پھر بھی اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی عالمی تنظیمیں زبانی خرچ کے علاوہ کچھ نہیں کرپاتے ہیں۔
آغا صاحب نے اپنے خطاب میں کہا فلسطین کی موجودہ حالت میدان کربلا سے کم نہیں ہے لیکن صحافت کاضمیر پہلے کی طرح خواب خرگوش کے مزے لے رہے ہیں۔ آغا صاحب نے مزید کہا عالمی صحافت کو فلسطین اور اسرائیل کی جنگ میں زمینی حقائق سے لوگوں کو آگاہ کرانا چاہئے تاکہ پوری دنیا کو معلوم چلے اصلی دہشتگرد کون ہے؟اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا حالیہ بیان جس میں وہ مظلومین عالم کے حامی ایران،حزب اللہ ،حماس،کو دہشتگرد گردانتے ہوئے مقبوضہ فلسطین میں انسانیت سوز قتل عام کوجواز بناتاہےاور ظلم و تشدد کو تہذیب کی جنگ قرار دیتا ہے جوکہ انتہائی شرمناک ہےاس کے خلاف دنیا بھر میں آواز بلند ہونی چاہئے۔
اسرائیل کی وحشیانہ جارحیت کے شکار مظلوم فلسطینیوں کی آزادی اور کامیابی کے لئے آغا صاحب نے دعا کی اور غاصب اسرائیل و امریکہ کے خلاف نعرے بلند کئے،آغا صاحب نے مزید کہا اسرائیل نے اپنی ہٹ دھرمی سے فلسطین میں نسل کشی کا بازار گرم رکھا ہوا ہے جس سے نہ گھر محفوظ ہیں نہ ہسپتال اور نہ ہی کوئی اسکول جس پر سریع قابو پایا جانا چاہئے۔
واضح رہے انجمن کے زیر انتظام دیگر جمعہ مراکز پر امریکہ و اسرائیل کے خلاف نعرے بلند کئے گئے اور فلسطین کی آزادی و کامیابی کے لئے خصوصی دعا کی گئی ۔