۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
لبنان

حوزہ/ لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر سے ملاقات میں ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ غزہ اور فلسطین کے مستقبل کا تعین امریکہ اور صیہونی حکومت نہیں بلکہ فلسطینی کریں گے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان، جو کہ غزہ کی صورتحال پر مزید مشاورت کے لیے بیروت میں ہیں، انہوں نے بدھ یکم دسمبر کو لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر "نبیہ بری" سے ملاقات اور گفتگو کی۔

اس ملاقات میں امیر عبداللہیان نے لبنان کے قومی دن کی مبارکباد دیتے ہوئے، لبنان میں ان کے خصوصی کردار اور فلسطین کی حمایت سمیت خطے میں سرگرم رہنے پر نبیہ بری کا شکریہ ادا کیا۔

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا:خود امریکہ میں موجود ماہرین کے جائزوں سے پتہ چلتا ہے کہ صیہونی حکومت کو 7 اکتوبر کو طوفان الاقصیٰ آپریشن کے بعد ایک غیر معمولی اندرونی تباہی کا سامنا کرنا پڑا، اس لیے امریکہ غیر مشروط غیر معینہ مدت تک صیہونی حکومت کے ساتھ کھڑا ہے تا کہ صہیونی حکومت کے جھوٹے عزائم کو پورا کیا جا سکے، لیکن اب امریکہ اس نتیجے پر پہنچا ہے کہ اسرائیلی حکومت اپنے عزائم کو پورا کرنے سے قاصر ہے اور موجودہ صورت حال جاری نہیں رہ سکتی، اس لیے وہ عارضی جنگ بندی پر آمادہ ہو گیا۔

امیر عبداللہیان نے غزہ، حماس اور فلسطینی مزاحمت کے لیے امریکی پس پردہ سیاسی منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا: غزہ اور فلسطین کے مستقبل کا تعین فلسطینی عوام کرتے ہیں، نہ کہ امریکہ اور صیہونی حکومت۔

اس ملاقات میں لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری نے فلسطین کے لیے بھرپور سیاسی حمایت اور غزہ اور علاقے میں جاری جنگ میں ایران کے دانشمندانہ کردار پر اسلامی جمہوریہ ایران کا شکریہ ادا کیا اور غزہ کے بحران کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا: یہ جنگ اسرائیلی حکومت کی ہسپتالوں کے خلاف جنگ ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .