۱۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 30, 2024
حجت الاسلام سید اسماعیل خطیب

حوزہ/ حجۃ الاسلام و المسلمین سید اسماعیل خطیب نے کہا: فلسطینی اسلامی مزاحمت کے تاریخی آپریشن طوفانی الاقصی نے خطے میں امریکہ کی ایک اور ذلت آمیز شکست دی ہے اور غاصب صیہونیت کی جھوٹی شان کو مکمل طور تباہ و برباد کر دیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے انٹیلی جنس کے وزیر حجۃ الاسلام و المسلمین سید اسماعیل خطیب نے 13 آبان (۴ نومبر) کو یوم اللہ کے موقع پر اپنے ایک پیغام میں کہا:فلسطینی اسلامی مزاحمت کے تاریخی آپریشن طوفانی الاقصی نے خطے میں امریکہ کی ایک اور ذلت آمیز شکست دی ہے اور غاصب صیہونیت کی جھوٹی شان کو مکمل طور تباہ و برباد کر دیا ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے انٹیلی جنس کے وزیر کے پیغام کا متن کچھ اس طرح ہے:

بسم الله القاصم الجبارین

یوم اللہ، 13 آبان، عالمی استکبار کے خلاف آواز اٹھانے کا دن ہے، یہ دنتین تاریخی واقعات کی یاد دلاتا ہے، ۱۔ اسی دن امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کو انسانی حقوق مخالف بل کے خلاف احتجاج کے بعد ترکی جلاوطن کر دیا گیا، ۲۔ اسکولی طلباء کو اسی دن شہید کیا گیا، ۳۔ اسہ دن امریکہ کے جاسوسی اڈے پر قبضہ کیا گیا تھا، یہ دن ہر سال منایا جاتا ہے اور ہر سال اس کی شان و شوکت میں اضافہ ہوتا ہے۔

اس سال 13 آبان کا دن ایسے حالات میں منایا جا رہا ہے کہ جب امریکہ کا خبیث اور ظالمانہ چہرہ دنیا کے سامنے کھل کر آچکا ہے اور دنیا کی مظلوم قوموں کے ساتھ ساتھ امریکی شہریوں نے بھی مظلوم اقوام کے ظلم و جبر کے خلاف احتجاج کیا، خاص طور پر غزہ کے مظلوم عوام کے دفاع میں اس ملک کی پالیسیوں اور سیاست دانوں کے خلاف احتجاج کیا۔

ان دنوں فلسطینی اسلامی مزاحمت کے تاریخی آپریشن طوفانی الاقصی نے خطے میں امریکہ کی ایک اور ذلت آمیز شکست دی ہے اور غاصب صیہونیت کی جھوٹی شان کو مکمل طور تباہ و برباد کر دیا ہے ، اور امریکہ کے تعاون اور حمایت سے نہتے لوگوں پر صیہونیوں کے وحشیانہ حملوں اور غزہ پر وحشیانہ بمباری نے پوری دنیا کی قوموں کو اس جعلی حکومت کے خلاف متحد کر دیا ہے۔

خدا کرے کہ فلسطین اور دنیا کے مظلوموں کا رنج و الم، عالم انسانیت کے نجات دہندہ کے ظہور پر نور سے ختم ہو اور حضرت حجت بن الحسن العسکری (ع) کے ظہور کے ساتھ ہی دنیا کے تمام ظالموں کے ظلم و ستم کا محل گر جائے گا اور وعدہ الٰہی محقق ہو جائے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .