حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، اسلامی انسانی حقوق کمیشن کے سربراہ ڈاکٹر محمد حسن ضیائی فر نے "طوفان الاقصیٰ اور فلسطین کے مستقبل" کے موضوع پر منعقدہ بین الاقوامی علمی کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہا: تمام علمی اور اشرافیہ حلقے جو ان دنوں فلسطینیوں کی حمایت کے لیے پروگرام ترتیب دے رہے ہیں ان کا مقصد یہ ہے کہ وہ انہیں بتائیں کہ باوجود اس کے کہ ہم فرنٹ لائن میں آپ کے ساتھ جہاد پر موجود نہیں لیکن ہماری ہمدردیاں اور حمایتیں آپ کے ساتھ ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: ایک عرصہ سے فلسطین کے مسئلہ کو مختلف عالمی پلیٹ فارمز پر اٹھایا جاتا جا رہا ہے لیکن فلسطین کی حمایت میں منظور ہونے والی کئی قراردادوں پر عمل ممکن نہ ہو سکا۔
ڈاکٹر محمد حسن ضیائی فر نے کہا: اسرائیل ہمیشہ ان قراردادوں کے عملی ہونے میں آڑے آتا اور اس سلسلہ میں بننے والی کمیٹیوں کو فلسطینی علاقوں کا وزٹ نہیں کرنے دیا۔
اسلامی انسانی حقوق کمیشن کے سربراہ نے کہا: طوفان الاقصیٰ عالمی سطح پر ایک عظیم واقعہ تھا اور اس نے بہت سے عالمی سطح پر سرگرم کارکنوں کی توجہ فلسطین کے مسئلے کی طرف مبذول کرائی جو پہلے اس موضوع پر توجہ نہیں دیتے تھے۔
انہوں نے آخر میں کہا: میری رائے اور دینی عقیدے کے مطابق لوگوں کو آگاہ کیا جانا چاہئے تاکہ وہ عدل و انصاف کی بنیاد فراہم کریں۔ ان شاءاللہ بہت جلد انسانیت کے نجات دہندہ کا ظہور ہو گا اور وہی ہے جو ایک انصاف پسند معاشرے کے قیام میں مدد کرے گا۔