۲۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲ ذیقعدهٔ ۱۴۴۵ | May 10, 2024
تولیت قانونی کربلا

حوزہ / حرم امام حسین (ع) کے متولی نے حرم مطہر حضرت معصومہ (س) کے متولی کے مشیر حجت الاسلام والمسلمین حسینی نژاد سے ملاقات کی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، حرم امام حسین (ع) کے متولی حسن رشید العبایجی نے حرم مطہر حضرت معصومہ (س) کے متولی کے مشیر حجت الاسلام والمسلمین حسینی نژاد سے ملاقات کی ہے۔ اس ملاقات کے دوران غاصب صیہونی حکومت کے مظالم اور جرائم کے خلاف تمام مسلم اقوام کو متحد ہو جانے پر تاکید کی گئی۔

حجت الاسلام والمسلمین حسینی نژاد نے اس ملاقات کے دوران کہا: تمام مسلم اقوام ان دنوں مسئلہ فلسطین پر انتہائی پریشان ہیں۔ فلسطینی قوم حضرت اباعبداللہ الحسین (ع) کی سیرت پر چلتے ہوئے ظلم کے خلاف اٹھ کھڑی ہوئی ہے اور اپنا دفاع کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا: ہمارا اعتقاد ہے کہ ظہور امام زمان (عجل) کے مقدمات فراہم ہو رہے ہیں اور لوگ اب ظلم سے تنگ آچکے ہیں اور بے صبری سے بنی نوع انسان کے نجات دہندہ کے ظہور کا انتظار کر رہے ہیں۔

حرم مطہر حضرت معصومہ (س) کے متولی کے مشیر نے مزید کہا: جمہوریہ اسلامی ایران ایک زمانے میں استکبار کے مقابلے میں تنہا تھا لیکن اب عراق اپنی تمام تر آبادی اور امکانات کے ساتھ ہمارے ساتھ ہے اوراسی طرح شام، لبنان، یمن اور خطے اور دنیا کی دیگر آزادی پسند قومیں بھی میدان میں آگئی ہیں۔

حرم امام حسین (ع) کے متولی حسن رشید العبایجی نے بھی اس ملاقات میں گفتگو کے دوران کہا: خدا کا لاکھ شکر ہے کہ اس نے ہمیں حضرت معصومہ (س) کی زیارت سے نوازا ہے اور دعا ہے کہ خدا ہمیں جنت میں ان کی شفاعت سے نوازے۔

انہوں نے مزید کہا: فلسطین کے معاملے میں ہمارا مؤقف جمہوریہ اسلامی ایران کے ساتھ ہے اور یہ بات ہم سر اٹھا کر کہتے ہیں۔

حرم امام حسین (ع) کے متولی نے کہا: جمہوریہ اسلامی ایران خطے کی مضبوط حکومتوں میں سے ایک ہے اور امام زمان (عج) کی نصرت کے لیے آگے بڑھ رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا: ماضی میں شیعہ کمزور تھے لیکن آج انقلاب اسلامی ایران کی بدولت جس نے امام حسین علیہ السلام کی تحریک اور تعلیمات اہل بیت (ع) کی پیروی کرتے ہوئے فتح حاصل کی، الحمد للہ شیعہ مضبوط ہو گئے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ اس ملاقات کے آخر میں حجت الاسلام والمسلمین حسینی نژاد نے حرم امام حسین (ع) کے متولی کی خدمت میں متبرکاتِ فاطمی پیش کرتے ہوئے ان کو اور ان کے ساتھیوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .