حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، ایران کے شہر بیجار میں "مدرسہ سفیرانِ ہدایت" کے مدیر حجت الاسلام سید موسی محمودی نے "فلسطین کی صورت حال کا تجزیہ" کے عنوان سے مدرسہ سفیرانِ ہدایت کے طلباء کے ساتھ منعقدہ ایک نشست میں خطاب کرتے ہوئے کہا: آج صیہونی اپنے مذموم مقاصد اور شیطانی ارادوں سے دنیائے اسلام کے خلاف اپنی سازشوں کو عملی جامہ پہنانے میں مصروف ہیں۔
انہوں نے کہا: صہیونی دشمن کے پاس اس طرح کے بہت سے قلیل مدتی اور طویل مدتی مذموم منصوبے موجود ہیں اور یہ منصوبے بلاشبہ امریکیوں، برطانویوں اور دیگر استکباری ممالک کی حمایت سے انجام پا رہے ہیں۔
مدرسہ سفیرانِ ہدایت کے مدیر نے مزید کہا: صیہونی اچھی طرح جانتے ہیں کہ ان کے پاس حماس کے مجاہدین کے خلاف دفاع کی کوئی طاقت یا صلاحیت نہیں ہے۔ اس لیے آج وہ امریکہ اور انگلینڈ جیسی سپر پاورز کی مدد سے فلسطینی قوم پر سینکڑوں ٹن بم اور میزائل گرا رہا ہے اور یہ لوگ مل کر غزہ میں قتلِ عام کر رہے ہیں۔ جو کہ پچھلی صدی کی ایک عظیم نسل کشی شمار ہوتی ہے۔
انہوں نے صیہونیوں کی جانب سے فلسطینی نسل کشی اور انسانیت سوز جرائم کے خلاف عالم اسلام کی خاموشی پر تنقید کرتے ہوئے کہا: انتہائی افسوس اور شرم کی بات ہے کہ آج مسلم دنیا کی ڈیڑھ ارب آبادی غاصب اسرائیل کے تمام جرائم اور معصوم بچوں کے قتل پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ بلاشبہ یہ خاموشی ان کے خوف یا ان کی حماقت کی علامت ہے۔
حجت الاسلام سید موسی محمودی نے کہا: اسلامی ممالک میں سے واحد ملک جمہوری اسلامی ایران ہے جس نے ہمیشہ فلسطینی قوم کی آرزؤں اور امنگوں کی حمایت کی ہے۔ خداوند متعال سے دعا ہے کہ جلد از جلد اس کا وعدہ متحقق ہو اور غاصب اسرائیل نابود ہو۔