۱۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۶ شوال ۱۴۴۵ | May 5, 2024
آیت اللہ سید حافظ ریاض نجفی

حوزہ/ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر نے فلسطین کے معاملے میں بڑے بڑے مسلم ممالک کو غاصب صہیونی حکومت کے خلاف ردعمل جاری نہ کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے جامع علی مسجد جامعه المنتظر میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ قرآن کتاب معاشرت اور انسانوں کے لیے ہدایت ہے۔ مگر افسوس امت محمدی نے قرآن مجید کو چھوڑا ہے، جس کی وجہ سے وہ مغرب کی غلام بن گئی ہے۔

انہوں نے فلسطین کی موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین میں 9 ہزارسے زائد مسلمان شہید ہو چکے ہیں، لیکن امت مسلمہ سو رہی اور بے حس ہو چکی ہے۔ یہ سب اسلامی تعلیمات اور درس اخوت سے دوری کا نتیجہ ہے۔

آیت اللہ سید حافظ ریاض نے اسلامی ممالک کو فلسطین کے معاملے میں تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ فقط دو اسلامی ممالک نے مالی امداد کا اعلان کیا ہے۔ او آئی سی نے بھی صرف قرارداد منظور کی۔ عملی طور پر کوئی کام نہیں کیا۔ مالی امداد ان یتیم فلسطینی بچوں کے کس کام کی، جن کا پورا خاندان شہید ہو چکا ہے۔ امداد کا اعلان تو مغربی ممالک کیا کرتے تھے جو پہلے تباہ کرتے اور پھر ان کو پیسے دیتے ہیں اور یہی روش مسلم ممالک نے اختیار کرلی ہے۔ انہیں فلسطین کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر چلنا ہوگا۔ عالمی طاقتیں بے حس ہوچکی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے پہلی بار دیکھا ہے کہ فلسطین کے حق میں حمایت بڑھی ہے اور عالمی سطح پر کچھ تبدیلی آئی ہے۔ روس جیسے ملک کا نمائندہ اقوام متحدہ میں مؤقف اختیار کرتا ہے کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل نہیں ہے، چونکہ یہ ایک غاصب ریاست ہے جو فلسطین کی زمین پر بنائی گئی ہے۔

آیت اللہ حافظ ریاض نجفی نے برازیل اور تیونس کے احتجاجی مظاہروں کو سراہتے ہوئے کہا کہ چھوٹے اسلامی ممالک بھی غزہ میں دہشت گردی کی مذمت کررہے ہیں مگر بڑے مسلم ممالک ابھی بھی غلاموں کی سی زندگی بسر کر رہے ہیں۔ وہ امریکہ اور اسرائیل سے خوفزدہ ہیں۔ ان کے غاصب ریاست کے ساتھ سفارتی تعلقات بھی ویسے ہی جاری ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .