حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لاہور/ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے جامع علی مسجد حوزہ علمیہ جامعتہ المنتظر ماڈل ٹاون میں خطبہ جمعہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ رسول خدا کی ولادت کے وقت دنیا میں بہت سی تبدیلی رونما ہوئیں، قیصر و کسریٰ کے کنگرے ٹوٹ گئے، ہزاروں سال سے جلنے والی آگ بجھی اور دیگر بھی ایسے کئی واقعات رونما ہوئے۔
انہوں نے کہا رسول خدا کی بعثت کے مقاصد کو سمجھنے کی ضرورت ہے، سب سے پہلے رسول اللہ پر جو وحی نازل ہوئی، اس کا آغاز اقراءسے ہے ۔جب تک مسلمان تعلیم و تربیت سے وابستہ رہے تو 700 سال تک دنیا پر حکومت کی۔لیکن جب علم سے ناطہ توڑ دیا تو مسلمان محکوم ہوتے چلے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہنے کو تو ہم مسلمان ہیں لیکن کیا ہمارے معاشرہ واقعی اسلام کے مطابق چل رہا ہے؟ایسا ہر گز نظر نہیں آتا۔ ہماری شادیوں کو ہی دیکھ لیں ،کیا دین محمدی کے مطابق ہیں؟ کیا ہماری شادیاں علی و فاطمہ کی شادی کی طرح ہوتی ہیں؟ ایسا نہیں ہے۔
آیت اللہ حافظ ریاض نجفی نے کہا کہ اصل میں ہمارا مقصد صرف نعرے لگا نا رہ گیا ہے، قرآن مجید، نہج البلاغہ، صحیفہ سجادیہ سب بیچارے ہو کر پڑے ہیں۔ان سے ہمارا رابطہ کمزور ہوچکا ہے، جوکہ افسوسناک ہے۔ انہوں نے قطر پر اسرائیل کے حالیہ حملے کو حماس کی قیادت کو ختم کرنے کی سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ گذشتہ چند ماہ میں اسرائیل چھ ممالک پر حملہ کر چکا ہے، اب ساتویں ملک قطر پر بھی حملہ کر دیا لیکن مسلم ممالک کی طرف سے صرف مذمت کی جا رہی ہے، حالانکہ یہ مذمت دوسرے بھی کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مسلم ممالک اگر جوابی حملہ نہیں کر سکتے تو کم از کم اسرائیل سے سفارتی تعلقات ہی منقطع کرلیں لیکن ان میں ایسا کرنے کی جرات بھی نہیں۔ اسرائیل ڈھٹائی سے کہہ رہا ہے کہ وہ دوبارہ بھی حملہ کرے گا۔آیت اللہ حافظ ریاض نجفی نے کہا سیلاب سے پاکستان کا 70 فیصد علاقہ متاثر ہوا ہے، ایسی صورتحال سے بچنے کے عملی اقدامات کرنا چاہیے، افسوس اس بات کا ہے کہ جب بھی سیلاب آتے ہیں، ہم زبانی دعوے تو کرتے ہیں اور جب یہ وقت گزر جاتا ہے تو ہم اس طرف دیکھتے ہی نہیں۔









آپ کا تبصرہ