۱۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 30, 2024
برسی

حوزه/ حوزه علمیہ جامعۃ المنتظر لاہور پاکستان میں علامہ سید قاضی نیاز حسین نقوی کی تیسری برسی کے موقع پر عظیم الشان کانفرنس کا انعقاد ہوا جس سے ایرانی سفیر سمیت آیت اللہ حافظ ریاض نجفی، مولانا عبدالمالک، مولانا افضل حیدری،مولانا مہدی نقوی، مفتی شبیر عثمانی اور مفتی گلزار نعیمی نے خطاب کیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ جامعہ المنتظر میں وفاق المدارس الشیعہ کے سابق نائب صدر علامہ سید نیاز حسین نقوی کی تیسری برسی کی مناسبت سے منعقدہ سیمینار سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسلامی جمہوری ایران کے سفیر رضا امیری مقدم نے واضح کیا کہ ایران نے ہر طرح سے فلسطین کی مدد کی ہے۔ صفحہ ہستی سے فلسطین نہیں، اسرائیل ختم ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ عالم کفر متحد ہو چکا ہے، مسلمانوں کو متحد ہو کر فلسطین کے پیچھے کھڑے ہونے کی ضرورت ہے۔ ایران، یمن، لبنان، عراق سے فلسطینیوں کی مدد جاری ہے۔ اگر امریکہ اسرائیل کی سرپرستی نہ کرتا تو دو گھنٹے میں یہ ختم ہو چکا ہوتا۔

ایرانی سفیر نے کہا یہ مزاحمتی تحریک کی فتح ہے کہ وسیع انٹیلیجنس نیٹ ورک کے باوجود اسرائیل کو 7 اکتوبر کے حماس حملے کی خبر تک نہ ہوئی۔ ایران فلسطینی بھائیوں سمیت تمام امت مسلمہ کی مدد جاری رکھے گا۔ ہم دنیا پر واضح کرتے ہیں کہ ہم فلسطین کی مدد کررہے ہیں اور ہمیں اس پر فخر ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل غاصب ریاست ہے، ان شاءاللہ اس کا ہر صورت خاتمہ ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران حماس کی مدد کررہا ہے، مگر وہ اپنے فیصلے وہ خود کرتے ہیں۔

برسی سے وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر آیت اللہ حافظ ریاض حسین نجفی، مولانا عبدالمالک، مولانا افضل حیدری، مولانا مہدی نقوی، مولانا افتخار نقوی، مفتی شبیر عثمانی، مفتی گلزار نعیمی، مولانا کرم علی اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے علامہ نیاز حسین نقوی رحمتہ اللہ علیہ کی قومی، علمی اور اتحاد امت کے لئے خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا۔

آیت اللہ سید حافظ ریاض نجفی نے کہا کہ علامہ نیاز نقوی جامعہ المنتظر کے تربیت یافتہ اور وحدت اسلامی پر یقین رکھنے والے تھے۔ مرحوم نے 17 سال جامعہ المنتظر میں گزارے اور 14 اسلامی مراکز قائم کیے۔ تمام اسلامی مراکز کے انتظامی اور مالی امور کا انتظام وہ اپنی زندگی میں ہی کر گئے تھے ۔ علامہ نیاز نقوی حکمرانوں کے سامنے کلمہ حق بلند کرنے کی جرأت رکھتے تھے۔

سربراہ جماعت اہل حرم مفتی گلزار نعیمی نے کہا علامہ نیاز نقوی اتحاد امت کا نمایاں کردار تھے، جنہوں نے مختلف اسلامی مکاتب فکر کو جوڑنے کے لیے اپنی توانائیاں صرف کیں۔وہ اتحاد امت اور ملت تشیع کی مضبوط آواز تھے۔

انہوں نے کہا کہ عالم اسلام کو فلسطین کی پشتی بانی کرنی چاہیئے۔ امت مسلمہ متحد نہ ہوئی تو اگر آج فلسطین کی باری ہے تو کل باقی ممالک بھی عالمی استعمار کا ہدف ہوں گے۔

مولانا شبیر عثمانی نے کہا جامعہ المنتظر نے ہمیشہ اتحاد امت اور محبت کا پیغام دیا ہے۔فلسطین کی حمایت میں سب سے پہلے ایران اور اہل تشیع کی طرف سے مضبوط آواز بلند ہوئی ہے۔ تمام مسلمانوں کو ایران کی طرح فلسطین کے ساتھ کھڑا ہو جانا چاہیئے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .