حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین اور امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان لاہور ڈویژن کے زیر اہتمام جامع مسجد صاحب الزمانؑ اسلام پورہ سے جمعہ کے روز فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کیساتھ اظہار یکجہتی کیلئے "حمایت فلسطین ریلی" نکالی گئی۔ ریلی کی قیادت ضلعی صدر مجلس وحدت مسلمین لاہور نجم عباس خان نے کی، جبکہ علامہ ظہیر الحسن، آفتاب علی ہاشمی، حسن رضا نقوی، اخلاق جعفری اور آئی ایس او کے رہنما ارتضیٰ باقر سمیت دیگر بھی موجود تھے۔
مقررین نے اپنے خطابات میں اسرائیلی جارحیت اور مسلم حکمرانوں کی شرمناک خاموشی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حیرت ہے، ہم نے نبی کریم(ص) کی حدیث کو فراموش کر دیا جس میں آپ (ص) نے امت کو جسد واحد قرار دیا تھا، آج مظلوم فلسطینیوں پر مظالم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں اور ہمارے حکمران مذمت تک نہیں کرتے، بلکہ فلسطینیوں کے حق میں احتجاج کرنیوالوں کو گرفتار کر لیا جاتا ہے۔
مقررین کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی اپنی رپورٹس ہیں کہ ہر چند منٹس میں ایک فلسطینی بچہ شہید ہو رہا ہے اور اب شہداء کی تعداد گنتی سے بھی باہر ہوتی جا رہی ہے، تباہی اور بربادی کے مناظر دیکھے نہیں جا سکتے۔ مگر افسوس خود غرض و مفادات میں جکڑی عالمی دنیا کو ظلم کی یہ تاریک رات نظر نہیں آتی، جبکہ دوسری طرف مختلف تنظیموں، سیاسی جماعتوں اور گروہوں کی جانب سے اظہار یکجہتی کیلئے الگ الگ سیمینار ز و ریلیوں کا انعقاد کیا جا رہا ہے اور اس کیساتھ حکمرانوں سے مطالبات اور کوسنے بھی جاری ہیں مگر ضرورت اس امر کی ہے تمام تر مصلحتوں سے بالاتر ہو کر ایک آواز ہو کر جب تک مسئلہ فلسطین پر تمام جماعتیں، تنظیمیں اور گروہ متفق نہیں ہوں گے تو احتجاج کا کوئی اثر نہیں ہوگا۔
رہنماؤں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ہر جگہ ڈیڑھ انچ کی مسجد بنانے کی بجائے فلسطینی مظلوموں کیلئے یک آواز ہوکر پُرامن انداز میں بھرپور صدائے احتجاج بلند کی گئی تو نہ صرف یہ پُراثر ہوگی بلکہ اس کے مثبت اثرات و نتائج بھی برآمد ہوں گے۔