حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان کے نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے گزشتہ شب (جمعرات) کو ایک ٹیلی ویژن پر خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا کہ اس سال غزہ کے عوام کی خاطر نئے سال کی تقریبات اور جشن پر پابندی ہے۔
انہوں نے پاکستانی عوام سے اس ہدایت کی مکمل تعمیل کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا: غزہ میں ہونے والی نسل کشی اور ظلم و بربریت کی وجہ سے پاکستان کے تمام لوگ اور امت اسلامیہ فلسطینیوں، خاص طور پر غزہ اور مغربی کنارے میں معصوم بچوں کے قتل و غارت کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔
پاکستان کے نگراں وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ ان کے ملک نے غزہ میں خونریزی روکنے اور فلسطینیوں کے دفاع کے لیے بین الاقوامی اجلاسوں میں آواز اٹھائی ہے، ان کے مطابق اسلام آباد فلسطینیوں کی مدد، غزہ سے زخمیوں کو نکالنے اور ان کے علاج کے لیے مصر اور اردن کے ساتھ رابطے میں ہے۔
اسی طرح شارجہ پولیس نے گزشتہ روز ایک بیان میں اعلان کیا تھا کہ غزہ کے عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے نئے سال کے موقع پر کسی قسم کی آتش بازی جشن منعقد کرنا ممنوع ہے۔
شارجہ پولیس نے کہا: "تمام اداروں اور تمام لوگوں کو اس سلسلے میں تعاون کرنا چاہیے اور اس حکم کا پابند ہونا چاہیے، شارجہ پولیس نے مزید کہا کہ جو بھی اس حکم کی خلاف ورزی کرے گا اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی، اسی طرح عراق کے بعض چرچ نے بھی نئے سال کی تقریبات کو منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے۔