حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اردن کے وزیر اعظم بشر الخصاونہ نے غاصب صیہونی حکومت کی طرف سے غزہ کے عوام کے خلاف کیے جانے والے جرائم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ان جرائم کو فوری بند کرنے کی ضرورت پر زور دیا، الجزیرہ ٹی وی چینل کے مطابق بشر الخصاونہ نے ایک تقریر میں دنیا کے بعض ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی میں قتل عام اور نسل کشی کو روکنے کے لیے صیہونی حکومت پر اپنا اثر و رسوخ استعمال کریں۔
انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیل کے تمام حملے جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم ہیں، اسی طرح اردن کے وزیر اعظم نے حال ہی میں اپنے ملک کی پارلیمنٹ میں غزہ کی پٹی پر اسرائیل کے حملے اور فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کو اردن کی سرخ لکیر قرار دیا اور کہا تھا کہ ہم فلسطینیوں کو زبردستی نکالنے کی کسی بھی کوشش کو اعلان جنگ سمجھتے ہیں۔
اردنی وزیر اعظم نے کہا کہ اردن فلسطینیوں کی خدمت میں حاضر ہے اور اسرائیلی تجاوزات کا مقابلہ کرنے کے لیے تمام آپشن میز پر ہیں۔
واضح رہے کہ اردن کے عوام بھی کئی بار فلسطین کے مظلوم عوام کی حمایت میں مظاہرے کر چکے ہیں اور اس ملک کے دارالحکومت میں واقع امریکی سفارت خانے کے سامنے بھی مظاہرہ کر چکے ہیں۔
ادھر فلسطین کی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ 7 اکتوبر سے شروع ہونے والے اسرائیل کے وحشیانہ حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 24 ہزار 762 سے تجاوز کر گئی ہے جب کہ زخمیوں کی تعداد 62 ہزار 108 سے تجاوز کر گئی ہے۔