حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صیہونی فوجیوں نے فلسطینی قصبے طولکرم کو گھیرے میں لے لیا ہے،اس وقت دریائے اردن کے مغربی کنارے پر واقع قصبے طولکرم میں صیہونی فوجیوں اور مزاحمت کاروں کے درمیان انتہائی شدید جھڑپیں جاری ہیں۔
الجزیرہ ٹی وی چینل کے مطابق صہیونی فوجیوں نے کم از کم 30 بکتر بند گاڑیوں کے ساتھ طولکرم قصبے کو گھیرے میں لینے کے بعد حملہ کیا ہے، نور شمس مہاجر کیمپ کو گھیرے میں لینے کے بعد حملہ کیا جا رہا ہے، دونوں فریقوں کے درمیان شدید جھڑپوں کی اطلاعات ہیں۔
صیہونی فوجیوں نے شہر کی بعض سڑکیں بند کر دی ہیں اور وہاں ایمبولینسوں کو داخلے کی اجازت نہیں دے رہے ہیں، حملے کے ابتدائی مرحلے میں صہیونیوں نے شمس پناہ گزین کیمپ سے 5 فلسطینیوں کو گرفتار کیا ہے، یہاں سے زور دار دھماکے کی آوازیں آرہی ہیں، مظاہرین صہیونی بکتر بند گاڑیوں پر حملے کر رہے ہیں۔
مقامی ذرائع نے طولکرم میں ایک بلڈوزر اور دیگر صہیونی فوجی گاڑیوں کے راستے میں ایک ابردست بم کے پھٹنے کی ویڈیو بھی شائع کی، " شہداء الاقصی " بٹالین نے کہا کہ ہمارے مجاہدین طولکرم اور نور شمس کیمپ پر حملہ کرنے والی صہیونی افواج سے شدید گولہ باری اور دھماکہ خیز مواد کا مقابلہ کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ غزہ میں تقریباً ایک ہفتے سے جاری جنگ بندی کے بعد سے اب تک ناجائز صیہونی حکومت کے اندھا دھند حملوں میں سینکڑوں فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، بعض مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اس وقت غزہ میں کوئی جگہ محفوظ نہیں ہے۔