۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
1

حوزہ/ دو اسرائیلی حکام نے حماس تنظیم کی سرنگوں کے بارے میں ایسا بیان دیا ہے کہ ایسی سرنگیں پہلے کبھی نہیں دیکھی گئیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صہیونی حکومت کے ترجمان ایلن لیوی نے کہا کہ اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے زیر استعمال سرنگیں بالکل مختلف قسم کی سرنگ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بنیامین نیتن یاہو حکومت اپنے اہداف کے حصول کے لیے پرعزم ہے اور ان اہداف میں اسرائیلی قیدیوں کی رہائی بھی شامل ہے۔

فنانشل ٹائمز نے ایک اور اسرائیلی اہلکار کے حوالے سے لکھا ہے کہ حماس کی سرنگوں کو گرانے کا خیال ناممکن نظر آتا ہے، حکومت اس مقصد کے حصول کے لیے ہر اقدام اٹھا رہی ہے لیکن کامیابی نہیں مل رہی۔

اس اہلکار نے اخبار کو بتایا کہ امریکہ نے اسرائیل کو صرف سرنگوں کے مشن کے لیے 320 ملین ڈالر کی امداد دی ہے لیکن اب تک کوئی فائدہ نہیں ہوا۔

اہلکار نے اپنا نام ظاہر کیے بغیر کہا کہ حماس نے غزہ کی پٹی پر اسرائیل کے پچھلے حملوں سے بہت کچھ سیکھا ہے اور اس کے بعد اپنی حکمت عملی تیار کی ہے، حماس کی بنائی ہوئی سرنگیں دراصل سرنگیں نہیں بلکہ زیر زمین شہر ہیں، اسرائیلی فوج کا اندازہ ہے کہ حماس کا سرنگوں کا نیٹ ورک لندن کے میٹرو ٹرین نیٹ ورک سے بڑا ہے۔

اس سے قبل وال اسٹریٹ جرنل نے امریکی حکام کے حوالے سے کہا تھا کہ اسرائیل نے پانی کے بڑے پمپ تیار کیے ہیں جن کے ذریعے سرنگوں کو پانی سے بھرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اب تک کی زمینی کارروائی میں اس نے حماس کی سرنگوں کے کم از کم 800 دروازے دریافت کیے ہیں جن میں سے 500 داخلی راستے تباہ کر دیے گئے ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .