۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
ماموستا محمدامین راستی

حوزہ/ ایرانی شہر سنندج کے نائب امام جمعہ نے غزہ کی صورتحال پر تبادلہ خیال اور تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلمان قومیں غزہ کے مظلومین کی مدد کریں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صوبۂ کردستان ایران کے سنی عالم دین مولوی محمد امین راستی نے حوزہ نیوز ایجنسی کے نامہ نگار سے گفتگو میں، غاصب صہیونی حکومت کے فلسطینی عوام پر جاری جرائم کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں فلسطین کی حمایت سے ہرگز دستبردار نہیں ہونا چاہیئے، کیونکہ مسئلہ فلسطین عالمی سطح پر اولین ترجیح کا مسئلہ ہے۔ مسلمان قوموں کو ہر لحاظ سے مظلوم فلسطینیوں اور قدس شریف کی آزادی کیلئے مدد کرنی چاہیئے۔

ایرانی شہر سنندج کے نائب امام جمعہ نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ غاصب صہیونی حکومت کی تباہی کی نشانیاں سامنے آ چکی ہیں اور اس کے حمایتی خاص طور پر ریاستہائے متحدہ امریکہ کمزور پڑ گئے ہیں، مزید کہا کہ غاصب صہیونی ریاست کے غیر قانونی اور غیر انسانی اقدامات کے خلاف اقوام عالم متحد ہو چکی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں پر جاری مظالم، بڑے پیمانے پر ان کی گرفتاریاں، قتل و غارتگری اور ان کی زمین کو غصب کرنے کا سلسلہ، قدس شریف، مسجد الاقصیٰ سمیت دیگر اسلامی مقدسات کی شناخت کو ختم کرنے اور شہریوں کے حقوق کو پامال کرنے کیلئے جاری ہے اور اس کیلئے ریاستہائے متحدہ امریکہ سمیت کئی دیگر یورپی ممالک کی پشت پناہی حاصل ہے، لیکن بدقسمتی سے عالمی سطح پر ان کے خلاف کوئی واضح ردعمل سامنے نہیں آ رہا ہے۔

مولوی محمد امین راستی نے کہا کہ ہر لحاظ سے فلسطین کی شناخت کو برقرار رکھنا، ایک واجب و ضروری امر ہونے کے ساتھ ساتھ ایک مقدس جہاد بھی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جب تک فلسطین کا نام، یاد اور مزاحمتی محاذ کی شمعیں روشن ہیں غاصب صہیونی ریاست کے استحکام کا کوئی امکان نہیں ہے۔

ایرانی سنی عالم دین نے کہا کہ فلسطینی قوم کا سر فخر سے بلند ہے، کیونکہ خدا نے سرزمین مقدس اور مسجد الاقصیٰ کے دفاع کو ان کے زمے لگایا ہے، اس قوم کے پاس مقاومت و مزاحمت کے علاؤہ اور کوئی راستہ نہیں ہے، تاہم ابھی تک یہ عظیم قوم مزاحمت کے راستے پر گامزن ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .