حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے اس بین الاقوامی ادارے کو ایک انتباہی خط بھیجا ہے، اپنے خط میں انہوں نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کی موجودہ صورتحال دنیا کے امن و سلامتی کے لیے خطرہ بن چکی ہے۔
رپورٹ کے مطابق انتونیو گوتریس نے بدھ کے روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو ایک خط بھیج کر غزہ کی موجودہ صورتحال سے آگاہ کیا، انہوں نے کہا کہ غزہ کی صورتحال تیزی سے خطرناک رخ اپنا رہی ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کہا ہے کہ عالمی برادری اپنا اثر و رسوخ استعمال کرے اور غزہ کے بحران کے فوری خاتمے کے لیے کوششیں کرے۔
انہوں نے سلامتی کونسل کے رکن ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ میں ہونے والے انسانی المیے کو ہر ممکن حد تک روکنے کی کوشش کریں۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر کو فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے فلسطین پر سات دہائیوں سے زائد کے قبضے اور غزہ کے تقریباً بیس سالوں کے محاصرے اور ہزاروں فلسطینیوں کو قید و بند اور اذیتوں کے جواب میں "طوفان الاقصیٰ" کے نام سے آپریشن شروع کیا تھا۔
غزہ میں حکومت کے انفارمیشن آفس نے اس سے قبل اعلان کیا تھا کہ غزہ میں جنگ بندی کے خاتمے کے بعد سے اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں کے خلاف 77 حملے کئے ہیں جس کے نتیجے میں 1240 افراد شہید اور شہدا کی تعداد 16,248 ہوگئی ہے، بعض مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اس وقت غزہ میں کوئی جگہ محفوظ نہیں ہے۔