۱۲ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۲ شوال ۱۴۴۵ | May 1, 2024
فلسطین کے بچے

حوزہ/ ئے سال کے آغاز میں صرف ایک دن باقی ہے اور آج غزہ کی پٹی پر جاری صیہونی حکومت کے بے دریغ فضائی اور زمینی حملوں کو 85 دن گزر چکے ہیں، ان حملوں میں 21,110 شہید اور 55,243 زخمی ہوئے، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے تھے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نئے سال کے آغاز میں صرف ایک دن باقی ہے اور آج غزہ کی پٹی پر جاری صیہونی حکومت کے بے دریغ فضائی اور زمینی حملوں کو 85 دن گزر چکے ہیں، ان حملوں میں 21,110 شہید اور 55,243 زخمی ہوئے، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے تھے۔

نئے سال کے موقع پر ’’القدس العربی‘‘ اخبار کے رپورٹر نے غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں میں بے گھر فلسطینی بچوں کے پاس جا کر نئے سال کے موقع پر ان کی آرزو کے ببارے میں سوال پوچھا۔

جبالیا کیمپ سے "غالیہ البیک" کہتی ہیں: "کاش بمباری کی آواز بند ہو جائے، میں رات کو واقعی خوفزدہ رہتی ہوں اور کانپتی ہوں اور صبح تک سو نہیں پاتی، میں صرف ڈرنا چھوڑنا چاہتی ہوں، بم دھماکے کی آواز سے میرا دل زور زور سے دھڑکنے لگتا ہے، مجھے ڈر ہے کہ میرے والد کی شہادت کے بعد اب میں اپنے کسی بھائی یا اپنی ماں کو نہ کھو دوں... میں صرف ایک بچی ہوں جو اپنا بچپن چاہتی ہوں۔

رفح شہر کے رہائشی "عبدالسمیع الخالدی" (11 سالہ) کہتے ہیں:"میں اپنے چچا کے بارے میں جاننا چاہتا ہوں، وہ بیت حنون میں ہیں اور ہمیں دو ماہ سے ان کے بارے میں کچھ نہیں پتہ، میں ان سے بہت پیار کرتا ہوں اور میں جاننا چاہتا ہوں کہ وہ ٹھیک ہیں اور وہ زخمی نہیں ہیں، میں ہمیشہ اپنے کزنز کے ساتھ چھٹیوں پر ہوتا تھا، وہ رفح میں ہمارے پاس آتے تھے، ہم گھر کے سامنے بائیک لے کر کھیلتے تھے اور ہم اپنے چچی کی بنائی ہوئی مٹھائی کے مزے لیتے تھے، مجھے وہ لمحات یاد آتے ہیں، میں ان غاصبوں کی وجہ سے پر سکون زندگی نہیں گزار پا رہا ہوں۔

البریج کیمپ سے تعلق رکھنے والے 15 سالہ "حسین خالد" کہتے ہیں: "میں دوبارہ بے گھر نہیں ہونا چاہتا، میں صرف اس محلے میں واپس جانا چاہتا ہوں جہاں میں اپنے دوستوں اور بھائیوں کے ساتھ کھیلنا پسند کرتا ہوں، میں خیمے میں نہیں رہنا چاہتا، یہاں بہت سردی ہے اور بارش ہوتی ہے، امید ہے کہ ایک دن آئے گا جب ہوائی جہازوں سے گولیوں اور راکٹوں کی آواز غزہ سے ختم ہوگی اور غزہ پھر سے پر سکون اور پر امن ہو جائے گا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .