حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مانچسٹر میں سیکڑوں افراد نے بی بی سی کے ہیڈ کوارٹر کے سامنے غزہ میں صحافیوں کے قتل عام کے خلاف احتجاج کیا، مظاہرین کی ایک بڑی تعداد خونی رنگ میں لت پت زمین پر لیٹی ہوئی تھی جن کے سینے پر صحافت کا نشان تھا اور ان میں سے کچھ فلسطینی پرچم میں لپٹے ہوئے تھے۔
۷ اکتوبر سے لے اب تک غزہ کی پٹی میں قابض صہیونی فوج کے حملوں سے شہید ہونے والے صحافیوں کی تعداد 103 ہو گئی ہے۔
رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرزنے اعلان کیا ہے کہ اس نے 22 اکتوبر سے 15 دسمبر کے درمیان غزہ میں 7 فلسطینی صحافیوں کی گواہی کے ساتھ عالمی فوجداری عدالت میں جنگی جرائم کی نئی شکایت درج کرائی ہے۔
تنظیم نے کہا کہ اس کے پاس یہ ماننے کی معقول دلائل ہیں کہ شکایت میں جن صحافیوں کا ذکر کیا گیا ہے وہ جنگی جرائم کے حملوں کا شکار تھے اور انہیں بطور صحافی جان بوجھ کر نشانہ بنایا گیا تھا۔
31 اکتوبر کو رپورٹرز وِدآؤٹ بارڈرز نے کئی صحافیوں کے قتل سے متعلق اسرائیلی جنگی جرائم کے حوالے سے بین الاقوامی فوجداری عدالت میں اپنی پہلی شکایت پیش کی۔
اس تنظیم نے عدالتی پراسیکیوٹر سے کہا کہ وہ 7 اکتوبر 2023 سے اب تک صیہونی حکومت کی قابض فوج کے ہاتھوں فلسطینی صحافیوں کے قتل کے تمام واقعات کی تحقیقات کرے۔