حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان میں کیرالہ میڈیا اکیڈمی نے فلسطینی صحافی وائل الدحدوح کو "میڈیا پرسن آف دی ایئر" کے ایوارڈ کے لیے منتخب کیا ہے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق دہشت گرد اسرائیلی حکومت اس وقت تین ماہ سے زائد عرصے سے فلسطین کے غزہ پر وحشیانہ حملے کر رہی ہے، ان حملوں میں تقریباً 28 ہزار عام لوگ شہید ہو چکے ہیں، شہید ہونے والوں میں سب سے زیادہ تعداد معصوم بچوں کی ہے، اس کے ساتھ ساتھ غزہ پر ناجائز صیہونی حکومت کے حملوں میں 150 سے زائد صحافی بھی ہلاک ہو چکے ہیں۔ دریں اثنا، نیوز چینل الجزیرہ کے صحافی وائل الدحدوح غزہ کے بیورو چیف کے طور پر کام کر رہے ہیں، جب سے غزہ پر دہشت گرد اسرائیلی حکومت کا حملہ شروع ہوا ہے، وہ دنیا بھر میں اپنی رپورٹنگ کے ذریعے غزہ کی زمینی صورتحال سے آگاہ کر رہا ہیں، اس دوران جب وہ غزہ میں اپنی ڈیوٹی سرانجام دے رہے تھے تو انہیں معلوم ہوا کہ ان کا پورا خاندان دہشت گرد اسرائیلی فوج کے جنگی طیاروں کی بمباری میں شہید ہو گیا ہے۔ بمباری میں ان کی بیوی، بیٹی، بیٹا اور پوتا مارے گئے۔
وائل الدحدوح کی اپنے بچوں کی لاشوں کو آغوش میں لیے ہسپتال جانے کی تصاویر دنیا بھر میں وائرل ہوگئیں، ان کے خاندان کے افراد کی موت نے دنیا بھر کی توجہ مبذول کرائی، الدحدوح کے خاندان کے افراد کی موت غزہ میں صحافیوں کو اپنے فرائض کی انجام دہی میں درپیش چیلنجوں کو اجاگر کرتی ہے، وائل الدحدوح کی صحافت سے وابستگی کے لیے بین الاقوامی سطح پر تعریف کی گئی ہے۔
دریں اثنا، کیرالہ میڈیا اکیڈمی (کے ایم اے) کی طرف سےفلسطینی صحافی وائل الدحدوح کو 'میڈیا پرسن آف دی ایئر' کے طور پر منتخب کیا گیا ہے۔ دی ہندو کے مطابق الدحدوح کو ایک لاکھ روپے کا نقد انعام اور کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پنارائی وجین کی طرف سے ایک مجسمہ دیا جائے گا۔