۱۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۴ شوال ۱۴۴۵ | May 3, 2024
رفح

حوزہ/ صیہونی حکومت نے رفح شہر پر اپنے تازہ حملوں میں ممنوعہ ہتھیاروں کا استعمال کیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صیہونی حکومت نے رفح شہر پر اپنے تازہ حملوں میں ممنوعہ ہتھیاروں کا استعمال کیا ہے۔

رفح کے الکویت اسپتال کے ڈائریکٹر نے کہا ہے کہ صیہونی حکومت نے رفح کے خلاف حملے میں ایسے ہتھیاروں کا استعمال کیا ہے جو بین الاقوامی طور پر ممنوع اور غیر قانونی ہیں۔

غزہ کے جنوبی علاقے رفح شہر پر صیہونی حکومت کے کل کے حملے اور بمباری میں تقریباً ایک سو افراد شہید اور متعدد زخمی ہو گئے، میڈیا ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ شہید ہونے والوں میں زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں۔

میڈیا ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی بمباری میں کچھ لوگوں کے ہاتھ اور ٹانگیں کٹ گئی تھیں اور کچھ دماغی چوٹوں کے ساتھ شدید جھلس گئے تھے۔

صیہونی حکومت نے آج صبح غزہ کے جنوب میں واقع شہر "رفح" کے مشرق میں 4 فضائی حملے کیے ہیں، خبر رساں ذرائع نے رفح کے جنوب مشرق میں قابض صہیونی حکومت کے توپ خانے کے حملوں کی بھی اطلاع دی۔

غزہ کے وسط میں النصیرات کیمپ پر صیہونی فوج کے حملوں کے نتیجے میں کم از کم 5 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوئے اور امدادی کارروائیوں اور شہداء کو ملبے سے نکالنے کا کام جاری ہے، صیہونیوں نے غزہ کی پٹی کے وسط میں واقع "البریج" کیمپ کو بھی اپنے فضائی حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔

مظلوم فلسطینیوں کے خلاف غاصب حکومت کے حملوں کے آغاز کے ایک سو تیس دن گزر چکے ہیں، صیہونی فوج نے غزہ میں قتل و غارت اور حملے کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے رفح پر توجہ مرکوز کی ہے جس میں چودہ لاکھ سے زائد فلسطینی پناہ گزین رہائش پذیر ہیں، اور غزہ کی وزارت صحت کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق غزہ پر حملوں کے آغاز سے اب تک شہداء کی تعداد 28 ہزار 340 اور زخمیوں کی تعداد 67 ہزار 984 تک پہنچ گئی ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .