حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، اسرائيلی فوجی الشفاء اسپتال کے احاطے میں چلنے پھرنے والے ہر شخص حتی کھڑکی سے جھانکنے والے پر بھی گولی چلا رہے ہيں۔
رپورٹ کے مطابق اسرائيلی فوجیوں نے غزہ پٹی کے الشفاء اسپتال میں اچانک داخل ہونے کے بعد بہت سے مریضوں کو وینٹی لیٹر سے ہٹا دیا اور اسرائيلی فوجیوں نے الشفاء اسپتال کے عملےکی بڑی تعداد کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔
فلسطینی ذرائع کے مطابق اس اسپتال کے قریب واقع ایک گھر پر صیہونی فوجیوں کے حملے کے نتیجے میں کئي فلسطینی شہید ہو گئے ہيں اور کئی زخمی ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ منگل کے روز بھی صیہونی فوجیوں نے الشفاء اسپتال میں پچاس فلسطینیوں کو شہید کر دیا تھا جبکہ دو سو سے زائد کو گرفتار کر لیا ہے۔
غزہ کے سرکاری ذرائع نے ایک بیان جاری کرکے بتایا ہے کہ الشفاء اسپتال اسرائيلی فوجیوں کے محاصرے میں ہے اور اس اسپتال میں موجود 30 ہزار لوگوں اور مریضوں کی زندگي خطرے میں ہے۔
واضح رہے کہ اسرائيلی فوج نے جنگی جرم کا ارتکاب کرتے ہوئے اجتماعی قتل عام اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کو تسلیم بھی کیا ہے۔